ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013 |
اكستان |
|
بقول علامہ اِقبال : سروری زیبا فقط اُس ذاتِ بے ہَمتا ١ کو ہے اِک وہی ہے حکمراں باقی بتانِ آذری غیر حق چوں ناہی و آمر شَوَد زور دَر بر ناتواں قاہر شَوَد قرآن کی عظمت اَور یورپ کے محققین کی شہادت : (١) سرولف لکھتا ہے : ''وسیع جمہوریت ،رشد و ہدایت، فوجی تنظیم، مالیات ،غرباء کی حمایت اَور ترقی کے اَعلیٰ آئین قرآن میں موجود ہیں۔'' (٢) ڈاکٹر مولیس فرانسیسی لکھتا ہے : ''قدرت کی عنایتوں نے جو کتابیں اِنسان کو دی ہیں، قرآن اُن سب سے اَفضل ہے۔'' (٣) ڈاکٹر سموئیل لکھتا ہے : '' قرآن کے مطلب ایسے ہمہ گیر اَور ہر زمانے کے لیے موزوں ہیں کہ تمام صدائیں خواہ مخواہ قبول کرتی ہیں اَور محلوں، ریگستانوں، شہروں اَور سلطنتوں میں گونجتا ہے۔'' (تاریخ ِاِسلام عبد القیوم ندوی : ج١ ص٣٢٧ تا ٣٣٢) (٤) جارج سیل لکھتا ہے : '' کسی اِنسان کا قلم ایسی معجزانہ کتاب نہیں لکھ سکتا اَور یہ مُردوں کو زِندہ کرنے سے بڑا معجزہ ہے۔'' (٥) ارمیکسوئل لکھتا ہے : '' اگر وحی کوئی چیز ہے تو بے شک قرآن ایک اِلہامی کتاب ہے۔'' (تاریخ اِسلام عبد القیوم ندوی ج١ ص٣٢٧) ١ بے مثل