Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013

اكستان

23 - 64
زیور جیسے کنگن، چوڑی، خلخال، بازو بند، طوق جھومر، پٹی بالیاں، وغیرہ۔ اَور اِن کے مواقع سے مراد ہاتھ، پنڈلی، بازو، گردن، سر، سینہ، کان یعنی اِن سب مواقع کو اَجنبیوں سے پوشیدہ رکھنا واجب ہے  جن کا ظاہر کرنا محارِم (یعنی ایسے رشتہ دَار جن سے نکاح جائز نہ ہو سکتا ہو) کے رُو برو جائز ہے (اِس کے علاوہ ) اَور مواقع و اَعضاء جو بدن کے رہ گئے جیسے پشت، شکم( پیٹھ، پیٹ وغیرہ) اِن کا کھولنا محارِم کے  رُو برو جائز نہیں۔ (بیان القرآن  ص ٨  تا  ٥ ا  سورة النور) 
آج کل کے خوبصورت برقعے  : 
اللہ تعالیٰ جل جلالہ نے پردہ کے اَحکام بیان فرمانے کا کس قدر اہتمام کیا ہے، فرماتے ہیں  : ( وَلَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ ) کہ عورتیں اَپنی زینت کو بھی ظاہر نہ کریں۔ اَور قرآن میں ''زینت ''سے مراد لباس ہے چنانچہ آیت  (خُذُوْ زِیْنَتَکُمْ )  کہ زینت کو اِختیار کرو۔اِس میں تو سب مفسرین کا اِتفاق ہے کہ اِس سے مراد لباس ہی ہے۔ اِسی لیے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اِس آیت  (  وَلَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ ) کی تفسیر یہی کی ہے۔ 
عورتیں خوب بن ٹھن کر بھڑ ک دَار برقع اَوڑھ کر باہر نکلتی ہیں اَور زینت کو تو برقع چھپا لیتا ہے مگر (خود) برقع میں ایسی چین بیل لگی ہوتی ہے کہ اُس کو دیکھ دُوسرے کا دِل بے چین ہوجائے، واقعی وہ برقع ایسا ہوتا ہے جسے دیکھ کر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اِس کے اَندر کوئی حور کی بچی ہوگی گومنہ کھولنے کے بعد چڑیل ہی کی ماں نکلے ۔ شریعت نے ایسے( برقع) اَور زینت کے لباس کے ظاہرکرنے کو حرام کہا ہے پھر بھلا چہرہ اَور گلا کھولنا مطلقًا کیونکہ جائز ہو سکتاہے جو کہ حسن و جمال کا مرکز ہے۔ (الفیض الحسن  ص ١٧٠) 
ایک ہی گھر میں نامحرم رشتہ دَاروں کے ساتھ رہنا ہو تو پردہ کس طرح کیا جائے  :
عورتوں کو نامحرم رشتہ دَاروں (مثلًا دَیور، جیٹھ وغیرہ) سے گہرا پردہ کرنا چاہیے ہاں جس گھر میں بہت سے آدمی رہتے ہوں جن میں بعض نامحرم ہوں اَور بعض محرم اَور گھر تنگ ہو اَور پردہ کرنے کی حالت میں گزر مشکل ہو تو ایسی حالت میں نامحرم رشتہ دَاروں سے گہرا پردہ کرنے کی ضرورت نہیں اَور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 ( حمد باری تعالٰی ) 7 1
5 درس حديث 9 1
6 اللہ کو جھٹلانا : 9 5
7 اللہ کو گالی دینا : 9 5
8 سیکولراِزم اَور قادیانیت 11 1
9 اَنفَاسِ قدسیہ 13 1
10 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 13 9
11 حکایاتِ صالحین : 13 9
12 چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام 13 9
13 پردہ کے اَحکام 22 1
14 نا محرم رشتہ دَاروں سے پردہ : 22 13
15 زینت و مواقعِ زینت کی تفصیل اَور اُن کا شرعی حکم : 22 13
16 آج کل کے خوبصورت برقعے : 23 13
17 ایک ہی گھر میں نامحرم رشتہ دَاروں کے ساتھ رہنا ہو تو پردہ کس طرح کیا جائے : 23 13
18 ضرورت کے وقت نامحرم کے سامنے آنے کا طریقہ : 24 13
19 پردہ کا لحاظ کرنے کی وجہ سے رشتہ دَاروں میں تعلقات کی خرابی کا شبہ : 24 13
20 جس کو ناجائز فعل سے اِطمینان ہو اُس کو بھی پردہ کرنا ضروری ہے : 26 13
21 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
22 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
23 قرآنیات 27 1
24 قسط : ١٧ سیرت خلفائے راشدین 28 1
25 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب 28 24
26 حضرت فاروقِ اَعظم کی خلافت : 28 24
27 عام اَخلاق وحالات : 29 24
29 الیکشن کے حوالے سے پاکستان کے علماء ِکرام اَور عوام الناس سے اَپیل 32 1
30 اِنتخابات میں ووٹ، ووٹراَور اُمیدوار کی شرعی حیثیت 33 1
31 ووٹ اَور ووٹر : 35 30
32 ضروری تنبیہ : 36 30
33 اِس حقیقت کو سامنے رکھیں تو اِس سے مندرجہ ذیل نتائج برآمد ہوتے ہیں : 38 30
36 قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت اَور رُوحانی برکات و سیاسی ثمرات 39 1
37 قرآن کی قانونی عظمت : 39 36
38 اِنسان کے لیے اِختیاری قانون : 40 36
39 قانون ساز قو ت میں مندرجہ ذیل اُمور کا پایا جانا ضروری ہے 40 36
40 فہم ِ اِنسانی میں عادت و خواہش کی دَخل اَندازی : 41 36
41 بقول علامہ اِقبال : 43 36
42 (١) سرولف لکھتا ہے : 43 36
43 (٢) ڈاکٹر مولیس فرانسیسی لکھتا ہے : 43 36
44 (٣) ڈاکٹر سموئیل لکھتا ہے : 43 36
45 (٤) جارج سیل لکھتا ہے : 43 36
46 (٥) ارمیکسوئل لکھتا ہے : 43 36
47 قرآن کی'' سیاسی'' عظمت : 44 36
48 سیاسی غلبہ کے آٹھ اَسباب : 44 36
49 گلدستۂ اَحادیث 47 1
50 تین چیزیں اللہ تعالیٰ نے اَپنے بندوں سے مخفی رکھی ہیں : 47 49
51 قرآنِ کریم سات حرفوں پر نازل کیا گیا ہے : 48 49
52 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 51 1
53 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 51 52
54 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 52 52
55 ٢٢ رجب کے کونڈے : 53 52
56 ماہِ رجب میں روزے : 53 52
57 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 54 52
58 حضرت مولانا مفتی محمدتقی صاحب عثمانی مدظلہم فرماتے ہیں : 56 52
59 ٢٧ رجب کے منکرات اَور رسمیں : 58 52
60 ٢٧رجب اَور شب ِمعراج : 58 52
61 وفیات 62 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter