Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013

اكستان

24 - 64
نہ ہی ایک گھر میں اِس طرح نباہ ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں نامحرموں کے سامنے بقدر ِ ضرورت چہرہ کا کھولنا جائز مگر باقی تمام بدن سر سے پیر تک لپٹا (چھپا) ہوا ہونا چاہیے، کفوں کے چاک سے ہاتھ نہ جھلکیں ،گریبان کھلا ہوا نہ رہے ،بٹن اچھی طرح لگے ہوئے ہوں تاکہ گلااَور سینہ نہ جھلکے، دو پٹہ سے  تمام سر لپٹا ہوا ہو کہ ایک بال بھی باہر نہ رہے، اِس طرح بدن کو چھپا کر اُن کے سامنے منہ کھول کر گھر کا کام کاج کر سکتی ہیں۔  
اَور یہی کافرعورتوں کاہے کہ اُن کے سامنے صرف چہرہ اَور ہاتھ اَور پیر کھولنا جائز ہے باقی  تمام بدن کا اُن سے چھپانا واجب ہے کہ سر کا بال بھی اُن کے سامنے نہ کھلے۔ عورتیں بھنگنوں اَور چماریوں (غیر مسلم عورتوں) سے بالکل اِحتیاط نہیں کرتیں حالانکہ اُن سے بھی چہرہ اَور دونوں ہتھیلی اَور پیروں کے علاوہ باقی بدن کا شرعًا ویسا ہی پردہ ہے جیسے نامحرم مردوں سے ہے۔ 
 ضرورت کے وقت نامحرم کے سامنے آنے کا طریقہ  : 
جس کو نامحرم کے سامنے کسی ضرورت سے آنا پڑتا ہو اُس کو چہرہ اَور دونوں ہاتھ گٹے تک اَور دونوں پاؤں ٹخنے تک کھولنا جائز ہے ،اِس صورت میں اگر بدنگاہی سے کوئی دیکھے گا تووہ گنہگار ہوگا   اِس پر کوئی اِلزام نہیں۔ لیکن اَور تمام بدن موٹے کپڑے سے اَور اِس میں بھی بہتر یہ ہے کہ کپڑا سفید اَور سادہ ہو مکلف نہ ہو ڈھکا ہوا ہونا چاہیے، خوشبو وغیرہ بھی نامحرم کے سامنے لگا کر نہ آنا چاہیے۔ زیور جہاں تک ممکن ہو چھپاہوا ہو، بہت باتیں بالخصوص بے تکلفی اَور لطف کی باتیں غیر محرم سے نہ کرے۔ 
 پردہ کا لحاظ کرنے کی وجہ سے رشتہ دَاروں میں تعلقات کی خرابی کا شبہ  : 
بعض عورتیں جو دِیندار ہیں وہ سب نامحرموں سے پردہ کرتی ہیں حتی کہ چچا زاد بھائی سے بھی اِن کے اُوپر بڑے طعنے ہوتے ہیں کہ بھلا بھائی سے بھی کہیں پردہ ہوتا ہے ۔عورتوں کے نزدیک چچا کا لڑکا توایسا ہے جیسے سگا بھائی۔ عورتیں تو عورتیں ایسے پردہ سے مرد بھی خفا ہیں۔ کسی نے ہمت کر کے اَپنے قریبی نامحرم رشتہ دَاروں (جن سے نکاح ہو سکتا ہے) سے بھی پردہ کرنا شروع کیا تو اَب چاروں طرف
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 ( حمد باری تعالٰی ) 7 1
5 درس حديث 9 1
6 اللہ کو جھٹلانا : 9 5
7 اللہ کو گالی دینا : 9 5
8 سیکولراِزم اَور قادیانیت 11 1
9 اَنفَاسِ قدسیہ 13 1
10 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 13 9
11 حکایاتِ صالحین : 13 9
12 چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام 13 9
13 پردہ کے اَحکام 22 1
14 نا محرم رشتہ دَاروں سے پردہ : 22 13
15 زینت و مواقعِ زینت کی تفصیل اَور اُن کا شرعی حکم : 22 13
16 آج کل کے خوبصورت برقعے : 23 13
17 ایک ہی گھر میں نامحرم رشتہ دَاروں کے ساتھ رہنا ہو تو پردہ کس طرح کیا جائے : 23 13
18 ضرورت کے وقت نامحرم کے سامنے آنے کا طریقہ : 24 13
19 پردہ کا لحاظ کرنے کی وجہ سے رشتہ دَاروں میں تعلقات کی خرابی کا شبہ : 24 13
20 جس کو ناجائز فعل سے اِطمینان ہو اُس کو بھی پردہ کرنا ضروری ہے : 26 13
21 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
22 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
23 قرآنیات 27 1
24 قسط : ١٧ سیرت خلفائے راشدین 28 1
25 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب 28 24
26 حضرت فاروقِ اَعظم کی خلافت : 28 24
27 عام اَخلاق وحالات : 29 24
29 الیکشن کے حوالے سے پاکستان کے علماء ِکرام اَور عوام الناس سے اَپیل 32 1
30 اِنتخابات میں ووٹ، ووٹراَور اُمیدوار کی شرعی حیثیت 33 1
31 ووٹ اَور ووٹر : 35 30
32 ضروری تنبیہ : 36 30
33 اِس حقیقت کو سامنے رکھیں تو اِس سے مندرجہ ذیل نتائج برآمد ہوتے ہیں : 38 30
36 قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت اَور رُوحانی برکات و سیاسی ثمرات 39 1
37 قرآن کی قانونی عظمت : 39 36
38 اِنسان کے لیے اِختیاری قانون : 40 36
39 قانون ساز قو ت میں مندرجہ ذیل اُمور کا پایا جانا ضروری ہے 40 36
40 فہم ِ اِنسانی میں عادت و خواہش کی دَخل اَندازی : 41 36
41 بقول علامہ اِقبال : 43 36
42 (١) سرولف لکھتا ہے : 43 36
43 (٢) ڈاکٹر مولیس فرانسیسی لکھتا ہے : 43 36
44 (٣) ڈاکٹر سموئیل لکھتا ہے : 43 36
45 (٤) جارج سیل لکھتا ہے : 43 36
46 (٥) ارمیکسوئل لکھتا ہے : 43 36
47 قرآن کی'' سیاسی'' عظمت : 44 36
48 سیاسی غلبہ کے آٹھ اَسباب : 44 36
49 گلدستۂ اَحادیث 47 1
50 تین چیزیں اللہ تعالیٰ نے اَپنے بندوں سے مخفی رکھی ہیں : 47 49
51 قرآنِ کریم سات حرفوں پر نازل کیا گیا ہے : 48 49
52 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 51 1
53 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 51 52
54 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 52 52
55 ٢٢ رجب کے کونڈے : 53 52
56 ماہِ رجب میں روزے : 53 52
57 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 54 52
58 حضرت مولانا مفتی محمدتقی صاحب عثمانی مدظلہم فرماتے ہیں : 56 52
59 ٢٧ رجب کے منکرات اَور رسمیں : 58 52
60 ٢٧رجب اَور شب ِمعراج : 58 52
61 وفیات 62 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter