ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013 |
اكستان |
|
ووٹ اَور ووٹر : کسی اُمیدوار ممبری کو ووٹ دینے کی اَزرُوئے قرآن و حدیث چند حیثیتیں ہیں۔ ٭ ایک حیثیت شہادت کی ہے کہ ووٹر جس شخص کو اَپنا ووٹ دے رہا ہے اُس کے متعلق اُس کی شہادت دے رہا ہے کہ یہ شخص اِس کام کی قابلیت بھی رکھتا ہے اَور دیانت اَور اَمانت بھی ۔اَور اگر واقعی میں اُس شخص کے اَندر یہ صفات نہیں ہیں اَور ووٹر یہ جانتے ہوئے اُس کو ووٹ دیتا ہے تو وہ ایک جھوٹی شہادت ہے جو سخت کبیرہ گناہ اَور وبالِ دُنیا و آخرت ہے۔ صحیح بخاری کی حدیث میں رسولِ کریم ۖنے شہادتِ کاذبہ کو شرک کے ساتھ کبائر میں شمار فرمایا ہے (مشکوٰة) اَور ایک دُوسری حدیث میں جھوٹی شہادت کو اَکبر کبائر فرمایا ہے۔ (بخاری و مسلم) جس حلقہ میں چند اُمیدوار کھڑے ہوں اَور ووٹر کو یہ معلوم ہے کہ قابلیت اَور دیانت کے اِعتبار سے فلاں آدمی قابلِ ترجیح ہے تو اُس کو چھوڑ کر کسی دُوسرے کو ووٹ دینا اِس اَکبر کبائر میں اپنے آپ کو مبتلا کرنا ہے۔اَب ووٹ دینے والا اپنی آخرت اَور اَنجام کو دیکھ کر ووٹ دے محض رسمی مروت یا کسی طمع و خوف کی وجہ سے اپنے آپ کو اِس وبال میں مبتلا نہ کرے۔ ٭ دُوسری حیثیت ووٹ کی شفاعت یعنی سفارش کی ہے کہ ووٹر اُس کی نمائندگی کی سفارش کرتا ہے ۔اِس سفارش کے بارے میں قرآنِ کریم کا یہ اِرشاد ہر ووٹر کو اپنے سامنے رکھنا چاہیے : ( وَمَنْ یَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً یَّکُنْ لَّہ نَصِیْب مِّنْھَا وَمَنْ یَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَیِّئَةً یَّکُنْ لَّہ کِفْل مِّنْھَا ) ''جو شخص اچھی سفارش کرتا ہے اُس میں اِس کو بھی حصہ ملتا ہے اَور بر ی سفارش کرتا ہے تو اُس کی برائی میں اِس کا بھی حصہ لگتا ہے ۔'' اچھی سفارش یہی ہے کہ قابل اَور دیانت دار آدمی کی سفارش کرے جو خلقِ خدا کے حقوق صحیح طور پر اَدا کرے اَور بری سفارش یہ ہے کہ نااہل ،نالائق، فاسق، ظالم کی سفارش کر کے اُس کو خلق ِخدا پر مسلط کرے۔