ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013 |
اكستان |
|
قسط : ٣٥ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام حکایاتِ صالحین : (١) ایک مرتبہ حضرت رحمة اللہ علیہ کرتپور تشریف لائے مفتی سعید اللہ صاحب سے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے اِرشاد فرمایا : حضرت گنگوہی نے اِرشاد فرمایا ہے کہ سہارنپور میں حکیم اللہ نامی ایک بزرگ تھے اُن کی خدمت میں ایک صاحب حاضر ہوئے اَور عرض کیا میں عنقریب حیدرآباد دَکن جا رہا ہوں جناب مولانا حکیم اللہ صاحب نے اِرشاد فرمایا ہے دیکھو ! جب تمہارا گزر فلاں شہر سے ہو تو وہاں شہر سے باہر ایک مٹھ میں ایک بزرگ صاحب رہتے ہیں۔ اُن سے میرا سلام کہہ دینا۔ جب یہ مسافر اُس شہر کے بتائے ہوئے مقام پر پہنچے تو دیکھا ایک مٹھ بنا ہے اُس کے گرد بہت جوگی ہاتھوں میں بت لیے اُن کی پوجا میں مصروف ہیں، اِس نووارِد مسافر کو یہ دیکھ کر بہت تعجب ہوا اَور اُن جو گیوں سے کہا کہ اَپنے جوگی گرو کے پاس یہ خبر پہنچا دو کہ سہارنپور سے فلاں آدمی کے پاس سے ایک قاصد آیا ہے اَور آپ سے مِلنا چاہتا ہے۔ جو گیوں نے کہا کہ ہماری اِتنی ہمت نہیں ہے وہاں تک پہنچ سکیں، ہاں اَلبتہ آپ کا پیغام ڈیوڑھی کے جوگیوں کے پاس پہنچا دیتے ہیں وہ اَندر خبر پہنچادیں گے۔ چنانچہ بزرگ صاحب کو جب یہ خبر مِلی تو مسافر کو اَندر بلالیا، مسافر نے جا کر دیکھا ایک بزرگ نورانی صورت سفید ریش مصلّے پر بیٹھے ہیں اَور رحل پر قرآن شریف رکھے ہوئے تلاوت فرما رہے ہیں