ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013 |
اكستان |
|
پھر سربراہِ دُبئی کو نیا شوق سوجھا، اُس نے دُبئی میں دُنیا کی سب سے اُونچی عمارت بنانے کا فیصلہ کیا چنانچہ چند سال قبل ''برج دُبئی'' پر کام شروع کیا گیا جو160منزلوں پر مشتمل 700 میٹر بلند عمارت ہے اَور اِس کی تعمیر پر دو سو کھرب ڈالر سے زائد لاگت آئی ہے، نیز اِس کی خاص بات یہ ہے کہ اِس کی تعمیر اِس اَنداز سے کی گئی ہے کہ ضرورت پڑنے پر اِس میں مزید منزلوں کا اِضافہ کیا جاسکے تاکہ اگردُوسرا ملک اِس سے اُونچی عمارت بنالے تو پھر بھی اُسے پیچھے چھوڑنا ممکن ہو، ذرائع اَبلاغ کے مطابق دُوسرے عرب حکمرانوں سے یہ برداشت نہیں ہوا کہ دُبئی کو آگے نکلتا دیکھیں، چنانچہ وہ برج دُبئی سے بھی اُونچی عمارت بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ دُبئی کے سر براہ کا ایک اَور ذاتی منصوبہ ''دُبئی شاپنگ مال'' ہے،12 ملین مربع فٹ پر محیط ایک بازار اَور تجارتی مرکزجس نے دُبئی میں پہلے سے موجود 30 سے زائد وسیع و عریض بازاروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، اِسی طرح سیاحوں کی تفریح کے اِنتظام کے لیے دُنیا کی سب بڑی برف کی مصنوعی پہاڑی بنانے کا منصوبہ بھی شروع ہو چکا ہے جس کا درجہ حرارت ہر وقت منفی دو دَرجہ سینٹی گریڈ سے کم رہے گا چاہے باہر کی دُنیا میں ساٹھ درجہ سینٹی گرید گرمی ہو، اِن ہی دیوہیکل تعمیراتی منصوبوں کے سبب دُبئی جیسے چھوٹے جزیرے میں دُنیا بھر کی تعمیراتی مشینوں کا پانچواں حصہ مصروفِ عمل ہے۔ پھر سیاحوں کو دُبئی کی طرف کھینچنے کی خاطر دُبئی میں گھڑ دوڑ کے عالمی مقابلے (World Cup) کا اِنعقاد کیا گیا ہے، یہ مقابلے جیتنے والے کو ساٹھ لاکھ ڈالر اِنعام دیا گیا اَور یہ جیتنے والا بھی محمد بن راشد المکتوم کا سگابھائی نکلا، دُبئی کے سر براہ کا گھوڑے پالنے کا شوق تو ویسے بھی معروف ہے اِس کے پاس 200 ذاتی گھوڑے ہیں اَور اِس مقابلے کے اِنعقاد سے قبل اُس نے اَمریکہ سے چار کھرب ڈالر کے ستائیس اعلیٰ نسل کے گھوڑے خریدے۔ متحدہ عرب اَمارات کی معروف ہوائی جہاز کمپنی ''یو اے ای ائیر لائنز '' بھی مکتوم خاندان کی ذاتی ملکیت ہے، یہ کمپنی حاکم دُبئی کے چچا اَحمد بن سعید المکتوم کی زیرِ سر پرستی چلتی ہے، چند سال قبل سیاحت کو مزید فروغ دینے اَور دُبئی آمدو رفت آسان بنانے کی نیت سے اِس کمپنی نے بوئنگ طیارہ ساز کمپنی