Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013

اكستان

13 - 63
بنالیا ،بکتے بکتے یہ پھررسول اللہ  ۖ کے پاس آگئے  ١  والد اَور بھائی ڈھونڈتے رہے کہاں گئے  کہاں گئے، کہاں گئے  !  پتہ ہی نہیں چلتا تھا آخر کار پتہ چل گیا چونکہ مکہ مکرمہ میں ہر طرف سے      آمدورفت تھی ، یہاں اِن کو دیکھا کسی نے بتادیا کہ وہ وہاں ہیں وہ آئے اَوراُنہیں لے جانا چاہا مگر اِنہوںنے رسول اللہ  ۖ کے پاس رہنا پسند کیا رسول اللہ  ۖ کو یہ بات بہت پسند آئی آپ نے اِعلان فرمایا وہاں جو دَستور تھا  کَعْبَةُ اللّٰہْ  کے پاس جا کر یا کیسے کہ یہ آزاد بھی ہیں اَور میرا بیٹا ہے یہ آج سے گویا  مُتَبَنّٰی  بنالیا یعنی بیٹا ۔ تو اِس طرح سے (غلام بنانے کا)ہر جگہ پر دَستورتھا توکوئی اِسلام ہی میں نہیں تھا رواج۔ 
 اِس عالمی رواج کی وجہ  ؟  :
ایسے ہی جنگی قیدیوں کو لے جاتے اَب جنگی قیدیوں کو لے جاکے ایک تو یہ کہ کیمپ میں رکھیں کہیں جیل خانے میں رکھیں ،اُن کے کھانے کا اِنتظام کریں، حفاظتوں کا اِنتظام ،اِس لمبے دَھندے میں کون پڑے ،اِقتصادی مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں وغیرہ وغیرہ ۔تو دُنیا بھر کی حکومتوں نے یہ سلسلہ کر رکھا تھا کہ جو جنگی قیدی ہیں اُنہیں بانٹ دو پبلک میں ،خصوصًا جو لڑنے والے مجاہدین ہوں اُن میں بانٹ دو اُن کو دے دو، بچے ہوں، بوڑھے ہوں، عورتیں ہوں، مرد ہوں سب کوبانٹ دو،مرد غلام عورتیں باندی، اِس طرح سے کرتے تھے۔ تو اِس سے اِقتصادی مسئلہ کوئی نہیں پیدا ہوگاایک آدمی کے حصہ میںایک آدمی آیا وہ آدمی بھی کام کررہا ہے غلام سے کام لے رہا ہے وہ، مزدُوری کرانی ہو کوئی اَور کام کرانا ہو ، رکشہ چلوانا ہو، کوئی اَور دَھندہ اِس طرح کا جو بھی ہو یاتجارت ہو۔
   ١  زید بن حارثہ بن شراحیل الکلبی  :  مکہ کے قریب بطحاء کے مقام پر نبی علیہ السلام نے اِنہیں دیکھا کہ   اِن کی سات سو درہم بولی لگائی جا رہی تھی،آپ نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے اِس کا ذکر کیا تو اُنہوں  نے اپنے مال سے اِن کو خرید کر نبی علیہ السلام کی خدمت میں ہدیہ کر دیا۔آپ نے اِن کو منہ بولا بیٹا بنایا اَور آزاد بھی کر دیا۔(تہذیب التہذیب ج ٢  ص ٥٤٠  رقم الحدیث ٢٤٩٦) ۔محمود میاں غفرلہ

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ادرايه 3 1
3 چین کے بادشاہ کو دعوت : 6 47
4 بے جگری اَور اللہ پر بھروسہ : 8 47
5 ورنہ تو جہنم وجہ ؟ : 9 47
6 اِسلام پر اہل ِیورپ کا بے جا اِعتراض : 11 47
7 حضرت صہیب کا واقعہ : 11 47
8 ''نسب '' بدلنا گناہ ہے ،اِس میں ترقی کیسے آتی ہے : 12 47
9 غلامی کا عالمی رواج اِسلام کے آنے سے صدیوں پہلے کا ہے : 12 47
10 حضرت زید کو بھی غلام بنا لیا گیا ،نبی علیہ السلام نے آزاد کیا اَور اَپنا بیٹا بنا لیا : 12 47
11 اِس عالمی رواج کی وجہ ؟ : 13 47
12 بڑے قابل لوگ بھی غلام بن جاتے تھے : 14 47
13 اِسلام میں اَخلاقی قدروں کی اہمیت : 14 47
14 تاریخ سے جہالت کی وجہ سے اِسلام پر اِعتراض : 14 47
15 اِسلام نے غلام اَورباندیاں آزاد کرنے کو رواج دیا : 15 47
16 حضرت عمر نے حکماً غلام آزاد کرایا : 15 47
17 غلاموں کو آزاد کرنا عبادت کا درجہ : 16 47
18 حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا کو بادشاہ نے ہدیةً دیا : 17 47
19 حضرت اَبوذر اَور غلام : 17 47
20 ایک پتہ کی بات ! کفار غلام کیوں بنتے رہے : 17 47
21 موسم کے اِعتبار سے علاقوں کی تقسیم : 18 47
22 اہل ِیورپ کا رہن سہن ،سر اَور بازو ننگے ہونے کی وجہ : 18 47
23 حمد ِباری تعالیٰ 19 1
24 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٩ 21 1
25 محنت اَور کسب ِ حلال کی اہمیت 21 1
26 حدیث پاک میں اِرشاد ہے : 23 25
27 ایک دفعہ اِرشاد فرمایا : 25 25
28 قسط : ٣٢اَنفَاسِ قدسیہ 32 1
29 خلاصۂ سیرت : 32 28
30 سیاسی ملفوظات : 33 28
31 قسط : ١٨ پردہ کے اَحکام 36 1
32 مرد کے دیکھنے کے اِعتبار سے اَحکام کی تفصیل 36 31
33 نابالغ لڑکے تین قسم کے ہیں : 37 31
34 گھر میں کام کاج کرنے والے بوڑھے یا جوان نوکروں سے پردہ : 37 31
35 مزدُور عورتیں اَور نوکرانیاں جو گھروں میں کام کرتی ہیں اُن سے پردہ ہے یا نہیں : 38 31
36 گھر میں کام کرنے والی نوکرانیوں سے پردہ : 38 31
37 ہندوستانی لونڈیوں کا شرعی حکم : 39 31
38 کالی کلوٹی بدصورت عورت جس سے فتنہ کاخطرہ نہ ہو، اُس کے پردہ کا حکم : 39 31
39 قسط : ١٤ سیرت خلفائے راشدین 40 1
40 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے کلمات ِ طیبات : 40 39
41 قرآنیا ت سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ 44 1
42 مکاتب ِ دینیہ کی اہمیت 45 1
43 بچے کو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھانے کی برکت سے باپ کی مغفرت 54 42
45 تنزل و اِنحطاط اَور اِدبار کی نشانی 56 1
46 وفیات 61 1
47 ايك عنوان 63 1
Flag Counter