ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013 |
اكستان |
|
قسط : ١٤ سیرت خلفائے راشدین ( حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی لکھنوی ) ض ض ض خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ عنہ حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے کلمات ِ طیبات : اگر حدیث کی کتابوں سے آپ کی وہ نصیحتیں جو وقتًا فوقتًا آپ نے مسلمانوں کو کیں یا رسول اللہ ۖ کی حدیثیں ١ اُن کو سنائیں یا خطبے پڑھے یا معارف ِالٰہیہ بیان فرمائے منتخب کیے جائیں گے تو ایک ضخیم جلد تیار ہوجائے مگر اِس جگہ تبرکاً کچھ کلام آپ کا نقل کیا جاتا ہے۔ (١) فرمایا کہ میں پاکی بیان کرتا ہوں اُس ذات کی جس نے اَپنی مخلوق کے لیے کوئی راستہ اَپنی معرفت کا نہیں رکھا سوائے اِس کے کہ اُس کی معرفت سے عاجز ہوجاؤں۔ اِما م الصوفیاء حضرت جنید ِبغدادی اِس کلام کی نسبت فرماتے ہیں کہ : '' اَشْرَفُ کَلِمَةٍ فِی التَّوْحِیْدِ '' (٢) فرمایا کہ جو شخص اللہ کی محبت کا مزہ چکھ لیتاہے پھر اُس کو طلب ِدُنیا کی فرصت نہیں ملتی اَور اِنسانوں سے اُس کو وحشت ہوتی ہے۔ (٣) مرض ِ وفات میں لوگ عیادت کو آئے اَور کہنے لگے : اے خلیفہ رسول اللہ! کسی طبیب کو آپ کے لیے بلایا جائے تو فرمایا کہ طبیب تومجھے دیکھ چکا ہے۔ لوگوں نے پوچھا کہ پھر طبیب نے کیا کہافرمایا اُس نے کہا : اِنِّیْ فَعَّال لِّمَایُرِیْدُ بے شک میں جو چاہتاہوں کر دیتا ہوں۔ (٤) فرمایا کہ جب میں کسی شرابی کوگرفتار کرتا ہوں تو دِل میں یہ آرزو پیدا ہوتی ہے کہ اللہ ١ تقریبًا ایک سو پچاس اَحادیث نبویہ آپ کی روایت کی ہوئی کتب ِ اَحادیث میں ہیں۔