ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٩ ''اَلحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) محنت اَور کسب ِ حلال کی اہمیت یہ مضمون اَگست ١٩٦٩ء میں ''اِسلام اَور عصر حاضر کے تقاضے''کے زیرِ عنوان لاہور میں محکمہ اَوقاف کے تحت منعقد ہونے والے چار روزہ سیمینار میں پڑھا گیا۔(اِدارہ) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّابَعْدُ ! اِسلام نے کسبِ حلال اَور اَپنی محنت سے کمانے پر جتنا زور دیا ہے اُتنا کسی مذہب میں زور نہیں دیا گیا، حدیث شریف میں اِرشاد ہے : طَلَبُ کَسْبِ الْحَلَالِ فَرِیْضَة بَعْدَ الْفَرِیْضَةِ۔( مشکوة رقم الحدیث ٢٧٨١ ) ''حلال کمائی طلب کرنی مسلمان پر فرض کے بعد دُوسرا فرض ہے۔ '' یعنی اَگر پہلا فرض صحیح عقائد وعبادات ہیں تو دُوسرا کسب ِ حلال ہے کیونکہ بغیر کمائے نظامِ معاشِ اِنسانی نہیںچل سکتا اَور حلال کمائی ہی تقوی اَور طہارت کی بنیاد ہے۔ ٭ صِفَةُ الصَفْوَة میں اَبو الفرج اِبن الجوزی رحمة اللہ علیہ نے ایک پسندیدہ شخصیت کا واقعہ لکھا ہے کہ