Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013

اكستان

38 - 63
اَلجواب  :  نامحرم کے سامنے عورت کو چہرہ کھولنا حرام ہے اَور یہاں کوئی ضروت نہیں خصوصًا جبکہ اِس صورت میں غالب بلکہ یقینی بات ہے کہ عورتیں (سر وغیرہ چھپانے کابھی اِہتمام نہیں کرتیں اَور اِن نوکروں کے سامنے) کھلے سر پھرتی ہیں اَور بعض دفعہ خلوت اَور تنہائی کی بھی نوبت آجاتی ہے جو کہ حرام ہے اِس لیے یہ صورت بھی جائز نہیں ۔(ثبات الستور ) 
مزدُور عورتیں اَور نوکرانیاں جو گھروں میں کام کرتی ہیں اُن سے پردہ ہے  یا  نہیں  :
سوال  :  جو عورتیں کھانا پکاتی ہیں وہ اَکثر گھر میں بے اِحتیاطی سے رہتی ہیں، سر کھلا رکھتی ہیں اَور بعض اَوقات آٹا گوندنے میں کہنیاں کھلی رہتی ہیں تو اُن کے بارے میں ستر کا کیا حکم ہے  ؟  آیا ضرورت کی وجہ سے یہ اُمور اُن کے لیے درست ہو سکتے ہیں  یا  نہیں اَور مالک ِ مکان کو کس طور سے اِحتیاط کرنی چاہیے  ؟ 
اَلجواب  :  سر کھولنے کی تو کوئی ضرورت نہیں اَلبتہ ذراعین (کلائیوں) میں اِمام اَبو یوسف اِجازت دیتے ہیں  کما فی کتاب الکراہیة من الہدایة  اَور مواضع غیر مباحہ کو (یعنی جن اعضاء کا چھپانا ضروری ہے) اگر عورت نہ ڈھانکے تو مرد کو غَضِّ بَصَرْ (نگاہ نیچی رکھنا) واجب ہے اَور نَظَرِفُجَائَ ةْ (یعنی اَچانک نظر پڑ جانا) معصیت نہیں۔ (اِمدادُ الفتاوی  ج ٤  ص ٢٠٠) 
گھر میں کام کرنے والی نوکرانیوں سے پردہ  : 
سوال  :  اگر ہر جوان عورت کے لیے نامحرموں سے چہرہ چھپانا ضروری اَور واجب ہے تو  گھر کی خادمائیں (نوکرانیاں) اِس حکم سے مستثنیٰ ہیں  یا  نہیں  ؟  اگر مستثنیٰ ہیں تو شرعی دلیل کیا ہے  اَور اگر نہیں ہیں تو گھر کے (نوکر ،مالک وغیرہ) جو اُن کے چہروں کی طرف بلا تکلف دیکھتے اَور اُن سے گفتگوبھی کرتے ہیں ،اِس کا شرعی حکم کیا ہے  ؟ 
اَلجواب  :  تمام بدن کو چھپا کر صرف چہرہ کھول کر نا محرموں کے سامنے (نوکرانی کا) آنا، یہ اَدنیٰ درجہ کا پردہ ہے جو ضرورت اَور مجبوری کے وقت کافی ہے ،باقی (گھر کے مردوں کو اِس حالت میں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ادرايه 3 1
3 چین کے بادشاہ کو دعوت : 6 47
4 بے جگری اَور اللہ پر بھروسہ : 8 47
5 ورنہ تو جہنم وجہ ؟ : 9 47
6 اِسلام پر اہل ِیورپ کا بے جا اِعتراض : 11 47
7 حضرت صہیب کا واقعہ : 11 47
8 ''نسب '' بدلنا گناہ ہے ،اِس میں ترقی کیسے آتی ہے : 12 47
9 غلامی کا عالمی رواج اِسلام کے آنے سے صدیوں پہلے کا ہے : 12 47
10 حضرت زید کو بھی غلام بنا لیا گیا ،نبی علیہ السلام نے آزاد کیا اَور اَپنا بیٹا بنا لیا : 12 47
11 اِس عالمی رواج کی وجہ ؟ : 13 47
12 بڑے قابل لوگ بھی غلام بن جاتے تھے : 14 47
13 اِسلام میں اَخلاقی قدروں کی اہمیت : 14 47
14 تاریخ سے جہالت کی وجہ سے اِسلام پر اِعتراض : 14 47
15 اِسلام نے غلام اَورباندیاں آزاد کرنے کو رواج دیا : 15 47
16 حضرت عمر نے حکماً غلام آزاد کرایا : 15 47
17 غلاموں کو آزاد کرنا عبادت کا درجہ : 16 47
18 حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا کو بادشاہ نے ہدیةً دیا : 17 47
19 حضرت اَبوذر اَور غلام : 17 47
20 ایک پتہ کی بات ! کفار غلام کیوں بنتے رہے : 17 47
21 موسم کے اِعتبار سے علاقوں کی تقسیم : 18 47
22 اہل ِیورپ کا رہن سہن ،سر اَور بازو ننگے ہونے کی وجہ : 18 47
23 حمد ِباری تعالیٰ 19 1
24 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٩ 21 1
25 محنت اَور کسب ِ حلال کی اہمیت 21 1
26 حدیث پاک میں اِرشاد ہے : 23 25
27 ایک دفعہ اِرشاد فرمایا : 25 25
28 قسط : ٣٢اَنفَاسِ قدسیہ 32 1
29 خلاصۂ سیرت : 32 28
30 سیاسی ملفوظات : 33 28
31 قسط : ١٨ پردہ کے اَحکام 36 1
32 مرد کے دیکھنے کے اِعتبار سے اَحکام کی تفصیل 36 31
33 نابالغ لڑکے تین قسم کے ہیں : 37 31
34 گھر میں کام کاج کرنے والے بوڑھے یا جوان نوکروں سے پردہ : 37 31
35 مزدُور عورتیں اَور نوکرانیاں جو گھروں میں کام کرتی ہیں اُن سے پردہ ہے یا نہیں : 38 31
36 گھر میں کام کرنے والی نوکرانیوں سے پردہ : 38 31
37 ہندوستانی لونڈیوں کا شرعی حکم : 39 31
38 کالی کلوٹی بدصورت عورت جس سے فتنہ کاخطرہ نہ ہو، اُس کے پردہ کا حکم : 39 31
39 قسط : ١٤ سیرت خلفائے راشدین 40 1
40 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے کلمات ِ طیبات : 40 39
41 قرآنیا ت سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ 44 1
42 مکاتب ِ دینیہ کی اہمیت 45 1
43 بچے کو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھانے کی برکت سے باپ کی مغفرت 54 42
45 تنزل و اِنحطاط اَور اِدبار کی نشانی 56 1
46 وفیات 61 1
47 ايك عنوان 63 1
Flag Counter