Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013

اكستان

33 - 63
سیاسی ملفوظات  : 
(١)  حضرت مولانا محمد اِسماعیل صاحب سنبھلی فرماتے ہیں :١٩٣٥ء کے حج میں میں بھی ہمراہ تھا ،مدینہ منورہ میں حضرت کے بڑے بھائی مولانا سیّد اَحمد صاحب نے حضرت سے فرمایا یہاں مرکز  (مدینہ منورہ) کی حالت خراب ہے اَور آپ لوگ ہندوستان میں مزے اُڑا رہے ہیں۔ حضرت نے اِرشاد فرمایا جی ہاں  !  ہندوستان میں بھی مرکز (مدینہ منورہ) کی خاطر پڑا ہوں، ہندوستان ہی ایسی جگہ ہے کہ اَگر وہ آزاد ہو گیا تومرکز بھی ٹھیک ہوجائے گا اَور تمام بلادِ اِسلامیہ آزاد ہوجائیں گے۔ 
وہ لوگ حضرت رحمہ اللہ کی سیاسی بصیرت ملاحظہ فرمائیں جو یہ کہتے ہیں کہ علماء سیاست سے کیا واقف  ؟  حضرت نے بارہ سال قبل ایسی بات بیان فرمائی جس کا راز ١٩٤٧ء میں ظاہر ہوا کہ ہندوستان کی آزادی کے ساتھ تمام ممالک ِ اِسلامیہ آزاد اَور سر بلند ہونے لگے ہیں۔ 
(٢)  طلبہ کے ایک جلسہ میں راقم الحروف کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اِرشاد فرمایا : جہاد تلوار سے ہی نہیں ہوتا بلکہ جہاد کے متعدد ذرائع ہیں ،یہ مذہبی جلسے بھی کفر کے خلاف جہاد ہیں۔ 
(٣)  ایک جلسہ میں اِرشاد فرمایا  :  آزادی اِنسان کا پیدائشی حق ہے اِس لیے ہر اِنسان کو اِس کے حصول کے لیے کوشش کرنا ضروری ہے، اگر کوئی چیونٹی بن کر محض دُشمن کو کاٹ ہی سکتا ہے تو  اُسے ضرور کانٹا چاہیے۔ 
(٤)  فریضۂ جہاد اَدا کرنے اَور اُس کے عمل میں لانے کے لیے کسی قسم کے ہتھیار اَور خاص طریقۂ جنگ کی قید نہیں ہے بلکہ ہر وہ عمل اَور ہر وہ ہتھیار جو کہ دُشمن کو زَک پہنچاسکے اَور اِقتدار اَور  شوکت میں ضر ررساں ہووہ اِختیار کرنا لازم ہے اَور واجب ہے۔ 
(٥)  گاندھی کیپ کے متعلق اِرشاد فرمایا کہ لوگوں کا گاندھی کیپ کو گاندھی جی کی طرف منسوب کرنا غلط ہے بلکہ اَصلیت اِس کی یہ ہے کہ ایک مرتبہ کانگریس کمیٹی میں قومی لباس کاسوال اُٹھا تو حکیم اَجمل خاں صاحب نے اَپنے سر سے ٹوپی اُتار کر پیش کی کہ اِس قسم کی ٹوپی قومی لباس میں داخل ہونی چاہیے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ادرايه 3 1
3 چین کے بادشاہ کو دعوت : 6 47
4 بے جگری اَور اللہ پر بھروسہ : 8 47
5 ورنہ تو جہنم وجہ ؟ : 9 47
6 اِسلام پر اہل ِیورپ کا بے جا اِعتراض : 11 47
7 حضرت صہیب کا واقعہ : 11 47
8 ''نسب '' بدلنا گناہ ہے ،اِس میں ترقی کیسے آتی ہے : 12 47
9 غلامی کا عالمی رواج اِسلام کے آنے سے صدیوں پہلے کا ہے : 12 47
10 حضرت زید کو بھی غلام بنا لیا گیا ،نبی علیہ السلام نے آزاد کیا اَور اَپنا بیٹا بنا لیا : 12 47
11 اِس عالمی رواج کی وجہ ؟ : 13 47
12 بڑے قابل لوگ بھی غلام بن جاتے تھے : 14 47
13 اِسلام میں اَخلاقی قدروں کی اہمیت : 14 47
14 تاریخ سے جہالت کی وجہ سے اِسلام پر اِعتراض : 14 47
15 اِسلام نے غلام اَورباندیاں آزاد کرنے کو رواج دیا : 15 47
16 حضرت عمر نے حکماً غلام آزاد کرایا : 15 47
17 غلاموں کو آزاد کرنا عبادت کا درجہ : 16 47
18 حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا کو بادشاہ نے ہدیةً دیا : 17 47
19 حضرت اَبوذر اَور غلام : 17 47
20 ایک پتہ کی بات ! کفار غلام کیوں بنتے رہے : 17 47
21 موسم کے اِعتبار سے علاقوں کی تقسیم : 18 47
22 اہل ِیورپ کا رہن سہن ،سر اَور بازو ننگے ہونے کی وجہ : 18 47
23 حمد ِباری تعالیٰ 19 1
24 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٩ 21 1
25 محنت اَور کسب ِ حلال کی اہمیت 21 1
26 حدیث پاک میں اِرشاد ہے : 23 25
27 ایک دفعہ اِرشاد فرمایا : 25 25
28 قسط : ٣٢اَنفَاسِ قدسیہ 32 1
29 خلاصۂ سیرت : 32 28
30 سیاسی ملفوظات : 33 28
31 قسط : ١٨ پردہ کے اَحکام 36 1
32 مرد کے دیکھنے کے اِعتبار سے اَحکام کی تفصیل 36 31
33 نابالغ لڑکے تین قسم کے ہیں : 37 31
34 گھر میں کام کاج کرنے والے بوڑھے یا جوان نوکروں سے پردہ : 37 31
35 مزدُور عورتیں اَور نوکرانیاں جو گھروں میں کام کرتی ہیں اُن سے پردہ ہے یا نہیں : 38 31
36 گھر میں کام کرنے والی نوکرانیوں سے پردہ : 38 31
37 ہندوستانی لونڈیوں کا شرعی حکم : 39 31
38 کالی کلوٹی بدصورت عورت جس سے فتنہ کاخطرہ نہ ہو، اُس کے پردہ کا حکم : 39 31
39 قسط : ١٤ سیرت خلفائے راشدین 40 1
40 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے کلمات ِ طیبات : 40 39
41 قرآنیا ت سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ 44 1
42 مکاتب ِ دینیہ کی اہمیت 45 1
43 بچے کو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھانے کی برکت سے باپ کی مغفرت 54 42
45 تنزل و اِنحطاط اَور اِدبار کی نشانی 56 1
46 وفیات 61 1
47 ايك عنوان 63 1
Flag Counter