Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013

اكستان

11 - 63
اَور تیسرا  وَرَجُل کَانَتْ عِنْدَہ اَمَة یَطَئُھَا فَاَدَبَّھَا فَاَحْسَنَ تَأْدِیْبَھَا وَ عَلَّمَھَا فَاَحْسَنَ تَعْلِیْمَھَا ثُمَّ اَعْتَقَھَا فَتَزَوَّجَھَا فَلَہ اَجْرَانِ   ١  کسی کے پاس باندی تھی تو باندی کو اُس نے تعلیم دی اُس کو اَدب سکھایا ،یہ اَدب ایسی چیز ہے کہ اَگر کوئی لینے والی طبیعت ہوتو لے لیتی ہے اَور نہ لینے والی طبیعت ہو تو اَچھے خاصے بااَدب لوگوں کے یہاں بے اَدب قسم کے پیدا ہوجاتے ہیں ،لیتے ہی نہیں ،   وہ تہذیب ہی نہیں قبول کرتے تواِس نے اُس کو تعلیم دی اُس کو آداب سکھائے پھر اُس کو آزاد کر دیا پھر  شادی کرلی تو اُس کو ڈبل اَجر مِلے گا، ڈبل اَجر ڈبل کاموں پر ہو گیا  تعلیم وتادیب  اَور  آزاد کرنا ۔
 یہ دو کام اُس نے کیے پھر شادی کر نے کے بعد اُس کا دَرجہ اَور بڑھا دیا، پہلے وہ باندی غلام جن  کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی دُنیا میں بعد میں اُس نے اُس کو اَپنے گھر کا فرد بنالیا اِنسانی حیثیت سے اُس کو اَپنے برابر کا کرلیا اَپنے خاندان کا جز بنا لیا تو اِس طرح سے دو کام جس نے کیے اُس کو بھی ڈبل اَجر مِلے گا۔ 
اِسلام پر اہل ِیورپ کا بے جا اِعتراض  :
بڑا اِعتراض کرتے ہیں یورپ والے غلامی پر کہ اِسلام میں یہ غلام بنالیناایسی چیز ہے وغیرہ وغیرہ، بے محل اِعتراض ہے ۔یہ آج کرتے ہیں ،اُس زمانے میں تھا ہی یہ دَستور، اَگر کوئی کسی کو بھی پکڑ لے اَور بیچ دے توعیب نہیں تھا،اُس میں سارے ہی داخل ہیں۔
حضرت صہیب   کا واقعہ  :
 میں نے شاید پہلے بتایا کہ حضرت صہیب رضی اللہ عنہ جنہیں ''صہیبِ رُومی'' کہتے ہیں     (یہ اَصل میں عرب تھے) تو یہ اَپنے آپ کو عربی کہتے تھے اَور عربی جانتے بھی تھے اَور جب عربی بولے گاغیر عربی تو (اُس وقت تک) صرف و نحو اَور قواعد تو اِتنے نہیں تھے اِس لیے اُس میں غلطی ہوتی تھی    تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ بھائی خدا سے ڈرو یہ نسب اَپنا تم ''عربی'' بتاتے ہو یہ کیا ہے  ؟
  ١   بخاری شریف کتاب العلم رقم الحدیث ٩٧ ، مشکوة شریف کتاب الایمان رقم الحدیث ١١

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ادرايه 3 1
3 چین کے بادشاہ کو دعوت : 6 47
4 بے جگری اَور اللہ پر بھروسہ : 8 47
5 ورنہ تو جہنم وجہ ؟ : 9 47
6 اِسلام پر اہل ِیورپ کا بے جا اِعتراض : 11 47
7 حضرت صہیب کا واقعہ : 11 47
8 ''نسب '' بدلنا گناہ ہے ،اِس میں ترقی کیسے آتی ہے : 12 47
9 غلامی کا عالمی رواج اِسلام کے آنے سے صدیوں پہلے کا ہے : 12 47
10 حضرت زید کو بھی غلام بنا لیا گیا ،نبی علیہ السلام نے آزاد کیا اَور اَپنا بیٹا بنا لیا : 12 47
11 اِس عالمی رواج کی وجہ ؟ : 13 47
12 بڑے قابل لوگ بھی غلام بن جاتے تھے : 14 47
13 اِسلام میں اَخلاقی قدروں کی اہمیت : 14 47
14 تاریخ سے جہالت کی وجہ سے اِسلام پر اِعتراض : 14 47
15 اِسلام نے غلام اَورباندیاں آزاد کرنے کو رواج دیا : 15 47
16 حضرت عمر نے حکماً غلام آزاد کرایا : 15 47
17 غلاموں کو آزاد کرنا عبادت کا درجہ : 16 47
18 حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا کو بادشاہ نے ہدیةً دیا : 17 47
19 حضرت اَبوذر اَور غلام : 17 47
20 ایک پتہ کی بات ! کفار غلام کیوں بنتے رہے : 17 47
21 موسم کے اِعتبار سے علاقوں کی تقسیم : 18 47
22 اہل ِیورپ کا رہن سہن ،سر اَور بازو ننگے ہونے کی وجہ : 18 47
23 حمد ِباری تعالیٰ 19 1
24 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٩ 21 1
25 محنت اَور کسب ِ حلال کی اہمیت 21 1
26 حدیث پاک میں اِرشاد ہے : 23 25
27 ایک دفعہ اِرشاد فرمایا : 25 25
28 قسط : ٣٢اَنفَاسِ قدسیہ 32 1
29 خلاصۂ سیرت : 32 28
30 سیاسی ملفوظات : 33 28
31 قسط : ١٨ پردہ کے اَحکام 36 1
32 مرد کے دیکھنے کے اِعتبار سے اَحکام کی تفصیل 36 31
33 نابالغ لڑکے تین قسم کے ہیں : 37 31
34 گھر میں کام کاج کرنے والے بوڑھے یا جوان نوکروں سے پردہ : 37 31
35 مزدُور عورتیں اَور نوکرانیاں جو گھروں میں کام کرتی ہیں اُن سے پردہ ہے یا نہیں : 38 31
36 گھر میں کام کرنے والی نوکرانیوں سے پردہ : 38 31
37 ہندوستانی لونڈیوں کا شرعی حکم : 39 31
38 کالی کلوٹی بدصورت عورت جس سے فتنہ کاخطرہ نہ ہو، اُس کے پردہ کا حکم : 39 31
39 قسط : ١٤ سیرت خلفائے راشدین 40 1
40 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے کلمات ِ طیبات : 40 39
41 قرآنیا ت سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ 44 1
42 مکاتب ِ دینیہ کی اہمیت 45 1
43 بچے کو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھانے کی برکت سے باپ کی مغفرت 54 42
45 تنزل و اِنحطاط اَور اِدبار کی نشانی 56 1
46 وفیات 61 1
47 ايك عنوان 63 1
Flag Counter