ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013 |
اكستان |
|
آپس میں نہیں لڑیں گے، معاملات گفتگو سے طے کریں گے اَور جو دوست قبائل ہیں مسلمانوں کے یا کفارِ مکہ کے اَگر اُن میں جھگڑا ہو گا تو ہم تصفیہ کرائیں گے، یہ نہیں ہے کہ اَپنے دوست قبیلے کی لڑائی میں مدد شروع کردیں ،اِس طرح کا معاہدہ ایک طے ہو گیا۔ بہت عرصے سے قریش کے تجارتی سفر بند تھے وہ کھل گئے ،جانے آنے لگے وہ۔ اِدھر اِس عرصہ میں رسولِ کریم علیہ الصلوة والتسلیم نے بھی اِسلام کے لیے(دیگر سلطنتوں کو) دعوت دینے کا کام کیا اَور چاہا کہ والا نامہ تحریر فرمائیں، دُنیا میں جہاں جہاں حکومتیں تھیں وہاں آپ نے والا نامے تحریر فرمائے۔ لوگوں نے بتایا کہ بادشاہ جو ہیں وہ تو اَگر کوئی خط مہر لگا ہوا ہو تو پڑھتے ہیں مہر نہ ہو تو نہیں پڑھتے تو رسولِ کریم علیہ الصلوة التسلیم نے مہر بنوائی، مہر پر جو نقش تھا وہ نقش بادشاہ کے نام کا نہیں تھا بلکہ اُس پر نقش تھا '' محمد رسول اللّٰہ '' یعنی خدا کے پیغامبر کی حیثیت سے اَپنے آپ کو آپ نے ظاہر فرمایا، یہ نہیں فرمایا کہ اَپنی اَپنی حکومتیں میرے حوالے کردو، نہیں کوئی تعلق نہیں حکومت سے اَلبتہ بندے اَور خدا کے دَرمیان تعلق کا صحیح ہونا یہ آقائے نامدار ۖ نے اَپنی دعوت میں رکھا ہے جگہ جگہ ۔ چین کے بادشاہ کو دعوت : حتی کہ میں نے پڑھا ہے کہ چین میں بھی آپ نے والا نامہ بھیجا ہے، یہ نہیں ہے کہ بڑی معروف سلطنتیں جو تھیں وہیں تک بات رہی ہو''کسریٰ ''اِیران( فارس ١ ) کابادشاہ، ''قیصر ''یورپ اَور ایشیاء کا مشرقِ وسطیٰ کا بڑا بادشاہ تو اِس میں رسول اللہ ۖ نے یہ نہیں کیا کہ فقط اُن ہی تک بھیجے بلکہ جو اَوربادشاہ تھے وہاں کے جیسے ''نجّاشی'' کو جو شاہ ِ حبشہ تھا اَور اِسی طرح مصر کے بادشاہ ''قِبط'' ٢ کو ١ فارس، پارس۔اِیران کا پرانا نام جسے ١١مارچ ١٩٣٥ء کو بدل کر'' اِیران'' رکھ دیا گیا۔ (فیروزُاللغات) اِیران فارسی لفظ ''آریانا''( بمعنٰی آریوں کی سر زمین) سے ماخوذ ہے۔ (فیروزُ اللغات) ٢ مصر کے بادشاہ کا لقب '' عزیز''اَور قبط کا لقب ''فرعون'' ہے، مصر کے عیسائیوں کے ایک فرقہ کو بھی'' قبط '' کہا گیا ہے ۔(منجد)مصر کا پرانا نام بھی ''قبط ''(COPT)تھا ۔(فیروزُ اللغات)۔محمود میاں غفرلہ