Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013

اكستان

42 - 63
( اِنَّھُمْ کَانُوْا یُسَارِعُوْنَ فِی الْخَیْرَاتِ وَ یَدْعُوْنَنَا رَغَبًا وَّ رَھَبًا وَّکَانُوْا لَنَاخَاشِعِیْنَ ) (سُورة الانبیاء آیت ٩٠)
'' وہ لوگ نیکیوں کی طرف دوڑتے تھے اَور ہم کو اُمید و خوف کے ساتھ پکارتے تھے اَور ہمارے سامنے عاجزی کرتے تھے۔ ''
اے اللہ کے بندو  !  خوب سمجھ لو اللہ نے اَپنے حق میں تمہاری جانوں کو گروی کردیا ہے اَور اُس پر تم سے عہد لیے ہیں اَور تم سے قلیل ِفانی (یعنی دُنیا) کو بعوض کثیرِ باقی (یعنی جنت ِنعیم آخرت) کے مول لیا ہے۔ یہ اللہ کی کتاب تم میں موجود ہے جس کے عجائب کبھی ختم نہ ہوں گے جس کی روشنی کبھی گل  نہ ہوگی، لہٰذا تم کلامِ اِلٰہی کی تصدیق کرو اَور اللہ کی کتاب سے نصیحت حاصل کرتے رہو اَور تاریکی والے دِن کے لیے اِس سے بینائی حاصل کرو، تم کو اللہ نے اَپنی عبادت ہی کے لیے پیدا کیا ہے اَور تم پر    کرامًا کاتبین (یعنی اعمال کے لکھنے والے فرشتوں) کو مسلط کیا ہے جو کچھ تم کرتے ہو وہ فرشتے جانتے ہیں۔ 
اے اللہ کے بندو  !  تم کو ہر صبح اَور ہر شام (یعنی ہر لحظہ) اِس میعاد سے قریب ہوجاتے ہو جس کا علم تم سے غائب ہے ۔پس اَگر تم سے ہو سکے کہ تمہاری عمریں اِس حال میں ختم ہوں کہ تم اللہ کے کام میں مشغول ہو مگر اللہ کی مدد کے بغیر تم ایسا نہیں کر سکتے (لہٰذا اَللہ سے مدد مانگو)۔ 
اے لوگو  !  اَپنی عمرکی مہلتوں میں نیکیوں کی طرف سبقت کرو قبل اِس کے کہ تمہاری عمریں ختم ہوجائیں اَور تم کو اَپنی بد اَعمالیوں سے سابقہ پڑے ،کچھ لوگوں نے اَپنی زندگیاں غیروں کے لیے صرف کردیں اَور اَپنی جانوں کو فراموش کردیا، میں تم کو منع کرتا ہوں کہ تم ایسے نہ بنو۔ 
(١٠)  حضرت اَنس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کبھی خطبہ میں اِنسان کی پیدائش کا حال بیان فرماتے تو کہتے کہ اِنسان دو مرتبہ مقامِ نجاست سے نکلا ہے (یعنی ایک مرتبہ صلب ِپدر اَور ایک مرتبہ شکمِ مادر سے) ۔اُس وقت کیفیت یہ ہوتی تھی کہ ہر شخص اَپنے آپ کو نجس سمجھنے لگتا تھا۔ 
(١١)  فرمایا کرتے تھے اے لوگو  !  خدا کے خوف سے رو، اگر رونانہ آئے تو رونے کی کوشش کرو۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ادرايه 3 1
3 چین کے بادشاہ کو دعوت : 6 47
4 بے جگری اَور اللہ پر بھروسہ : 8 47
5 ورنہ تو جہنم وجہ ؟ : 9 47
6 اِسلام پر اہل ِیورپ کا بے جا اِعتراض : 11 47
7 حضرت صہیب کا واقعہ : 11 47
8 ''نسب '' بدلنا گناہ ہے ،اِس میں ترقی کیسے آتی ہے : 12 47
9 غلامی کا عالمی رواج اِسلام کے آنے سے صدیوں پہلے کا ہے : 12 47
10 حضرت زید کو بھی غلام بنا لیا گیا ،نبی علیہ السلام نے آزاد کیا اَور اَپنا بیٹا بنا لیا : 12 47
11 اِس عالمی رواج کی وجہ ؟ : 13 47
12 بڑے قابل لوگ بھی غلام بن جاتے تھے : 14 47
13 اِسلام میں اَخلاقی قدروں کی اہمیت : 14 47
14 تاریخ سے جہالت کی وجہ سے اِسلام پر اِعتراض : 14 47
15 اِسلام نے غلام اَورباندیاں آزاد کرنے کو رواج دیا : 15 47
16 حضرت عمر نے حکماً غلام آزاد کرایا : 15 47
17 غلاموں کو آزاد کرنا عبادت کا درجہ : 16 47
18 حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا کو بادشاہ نے ہدیةً دیا : 17 47
19 حضرت اَبوذر اَور غلام : 17 47
20 ایک پتہ کی بات ! کفار غلام کیوں بنتے رہے : 17 47
21 موسم کے اِعتبار سے علاقوں کی تقسیم : 18 47
22 اہل ِیورپ کا رہن سہن ،سر اَور بازو ننگے ہونے کی وجہ : 18 47
23 حمد ِباری تعالیٰ 19 1
24 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٩ 21 1
25 محنت اَور کسب ِ حلال کی اہمیت 21 1
26 حدیث پاک میں اِرشاد ہے : 23 25
27 ایک دفعہ اِرشاد فرمایا : 25 25
28 قسط : ٣٢اَنفَاسِ قدسیہ 32 1
29 خلاصۂ سیرت : 32 28
30 سیاسی ملفوظات : 33 28
31 قسط : ١٨ پردہ کے اَحکام 36 1
32 مرد کے دیکھنے کے اِعتبار سے اَحکام کی تفصیل 36 31
33 نابالغ لڑکے تین قسم کے ہیں : 37 31
34 گھر میں کام کاج کرنے والے بوڑھے یا جوان نوکروں سے پردہ : 37 31
35 مزدُور عورتیں اَور نوکرانیاں جو گھروں میں کام کرتی ہیں اُن سے پردہ ہے یا نہیں : 38 31
36 گھر میں کام کرنے والی نوکرانیوں سے پردہ : 38 31
37 ہندوستانی لونڈیوں کا شرعی حکم : 39 31
38 کالی کلوٹی بدصورت عورت جس سے فتنہ کاخطرہ نہ ہو، اُس کے پردہ کا حکم : 39 31
39 قسط : ١٤ سیرت خلفائے راشدین 40 1
40 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے کلمات ِ طیبات : 40 39
41 قرآنیا ت سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ 44 1
42 مکاتب ِ دینیہ کی اہمیت 45 1
43 بچے کو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھانے کی برکت سے باپ کی مغفرت 54 42
45 تنزل و اِنحطاط اَور اِدبار کی نشانی 56 1
46 وفیات 61 1
47 ايك عنوان 63 1
Flag Counter