Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013

اكستان

41 - 63
اِس کی ستر پوشی کرے، اَور کسی چور کو گرفتار کرتا ہوں تو اُس وقت بھی یہی خواہش دِل میں پیدا ہوتی ہے۔ اللہ اکبر  !  کس قدر شفقت خلق اللہ پر تھی۔ 
(٥)  فرمایا کہ اللہ کی قسم  !  مجھے کبھی خلافت کی خواہش نہ تھی ،نہ میں نے کبھی اللہ سے اِس کو طلب کیا ،نہ پوشیدہ نہ آشکارا۔ 
(٦)  ایک روز ایک پرندہ کو آ پ نے درخت پر دیکھا توفرمایا : اے پرندے  !  تجھے خوشی ہو اللہ کی قسم میرا دِل چاہتا ہے کہ میں بھی تیرے مثل ہوتا تو جس دَرخت پر چاہتا ہے بیٹھ جاتاہے اَور جو پھل چاہتا ہے کھا لیتا ہے اَور تیرے اُوپر نہ کوئی حساب ہے نہ عذاب۔
 اے کاش  !  میں سڑک کے کنارے کا درخت ہوتا اَور کسی اُونٹ کا میرے اُوپر گزرہوتا اَور وہ مجھے اَپنے منہ میں رکھ کر چبالیتا پھر میں مینگنی بن کر نکل جاتا، اِنسان نہ ہوتا۔ اللہ رے  !  خوف ِخدا۔ 
(٧)  ایک مرتبہ ایک شکار آپ کے سامنے لایا گیا تو فرمایا کہ جب کوئی شکار مارا جاتا ہے  یا کوئی درخت کاٹا جاتا ہے تواُس کاسبب یہی ہوتا ہے کہ اُس نے اللہ کی تسبیح ضائع کردی۔ 
(٨)  بسا اَوقات اُونٹ پر سوار ہوتے اَور مہار گرجاتی تو اُونٹ کو بٹھلا کر اُترتے اَور مہار کو  خود اُٹھاتے ،لوگ کہتے کہ حضرت آپ نے ہمیں کیوں نہ حکم دیا ہم اُٹھا دیتے تو فرماتے کہ میرے حبیب  ۖ  نے مجھے حکم دیا ہے کہ کسی اِنسان سے کچھ سوال نہ کرو۔ 
(٩)  عبداللہ بن حکیم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ایک روز حضرت صدیق رضی اللہ عنہ نے خطبہ پڑھا جس میں حسب ِ ذیل اِرشادات تھے۔
 اے لوگو  !  میں تم کو وصیت کرتا ہوں کہ اللہ سے ڈرو اَور اللہ کی تعریف ایسی کرو جس کاوہ سزاوار ہے اَور اُمید و خوف دونوں کو ملحوظ رکھو اَور دُعا مانگنے سے ساتھ اِلحاف  ١   بھی اِختیار کرو، دیکھو  خدا نے زکریا علیہ السلام اَور اُن کے گھروالوں کی تعریف میں فرمایا  : 
  ١  ''اِلحاف'' کے معنٰی ہیں چمٹ جانا، تم نے دیکھا ہوگا کہ بھکاری فقیر چمٹ جاتے ہیں، بے لیے پیچھا نہیں چھوڑتے، دُھونی رما کر بیٹھ جاتے ہیں کہ اِس قدر لے کر ہٹیں گے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ادرايه 3 1
3 چین کے بادشاہ کو دعوت : 6 47
4 بے جگری اَور اللہ پر بھروسہ : 8 47
5 ورنہ تو جہنم وجہ ؟ : 9 47
6 اِسلام پر اہل ِیورپ کا بے جا اِعتراض : 11 47
7 حضرت صہیب کا واقعہ : 11 47
8 ''نسب '' بدلنا گناہ ہے ،اِس میں ترقی کیسے آتی ہے : 12 47
9 غلامی کا عالمی رواج اِسلام کے آنے سے صدیوں پہلے کا ہے : 12 47
10 حضرت زید کو بھی غلام بنا لیا گیا ،نبی علیہ السلام نے آزاد کیا اَور اَپنا بیٹا بنا لیا : 12 47
11 اِس عالمی رواج کی وجہ ؟ : 13 47
12 بڑے قابل لوگ بھی غلام بن جاتے تھے : 14 47
13 اِسلام میں اَخلاقی قدروں کی اہمیت : 14 47
14 تاریخ سے جہالت کی وجہ سے اِسلام پر اِعتراض : 14 47
15 اِسلام نے غلام اَورباندیاں آزاد کرنے کو رواج دیا : 15 47
16 حضرت عمر نے حکماً غلام آزاد کرایا : 15 47
17 غلاموں کو آزاد کرنا عبادت کا درجہ : 16 47
18 حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا کو بادشاہ نے ہدیةً دیا : 17 47
19 حضرت اَبوذر اَور غلام : 17 47
20 ایک پتہ کی بات ! کفار غلام کیوں بنتے رہے : 17 47
21 موسم کے اِعتبار سے علاقوں کی تقسیم : 18 47
22 اہل ِیورپ کا رہن سہن ،سر اَور بازو ننگے ہونے کی وجہ : 18 47
23 حمد ِباری تعالیٰ 19 1
24 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٩ 21 1
25 محنت اَور کسب ِ حلال کی اہمیت 21 1
26 حدیث پاک میں اِرشاد ہے : 23 25
27 ایک دفعہ اِرشاد فرمایا : 25 25
28 قسط : ٣٢اَنفَاسِ قدسیہ 32 1
29 خلاصۂ سیرت : 32 28
30 سیاسی ملفوظات : 33 28
31 قسط : ١٨ پردہ کے اَحکام 36 1
32 مرد کے دیکھنے کے اِعتبار سے اَحکام کی تفصیل 36 31
33 نابالغ لڑکے تین قسم کے ہیں : 37 31
34 گھر میں کام کاج کرنے والے بوڑھے یا جوان نوکروں سے پردہ : 37 31
35 مزدُور عورتیں اَور نوکرانیاں جو گھروں میں کام کرتی ہیں اُن سے پردہ ہے یا نہیں : 38 31
36 گھر میں کام کرنے والی نوکرانیوں سے پردہ : 38 31
37 ہندوستانی لونڈیوں کا شرعی حکم : 39 31
38 کالی کلوٹی بدصورت عورت جس سے فتنہ کاخطرہ نہ ہو، اُس کے پردہ کا حکم : 39 31
39 قسط : ١٤ سیرت خلفائے راشدین 40 1
40 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے کلمات ِ طیبات : 40 39
41 قرآنیا ت سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ 44 1
42 مکاتب ِ دینیہ کی اہمیت 45 1
43 بچے کو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھانے کی برکت سے باپ کی مغفرت 54 42
45 تنزل و اِنحطاط اَور اِدبار کی نشانی 56 1
46 وفیات 61 1
47 ايك عنوان 63 1
Flag Counter