ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013 |
اكستان |
|
حضرت حکیم بن حزام نے ایک دُوسری روایت میں ایک نہایت پیارا جملہ رسول اللہ ۖ سے نقل فرمایا ہے کہ آپ نے ایک موقع پر اِرشاد فرمایا : مَنْ یَّسْتَعْفِفْ یُعِفَّہُ اللّٰہُ وَمَنْ یَّسْتَغْنِ یُغْنِہِ اللّٰہُ ۔ (بخاری ص ١٩٢) ''جو (سوال وغیرہ عیوب سے) پاک رہنا چاہے اللہ اُسے پاک رکھتا ہے اَور جو (لوگوں اَور مخلوق سے) بے نیاز رہنا چاہے اللہ اُسے بے نیاز کردیتا ہے۔ '' غرض ایک مسلمان کو طرح طرح دیانت داری، محنت، جانفشانی اَور رزقِ حلال حاصل کرنے کی تعلیم دی گئی ہے اَور وعدہ کیا گیا ہے کہ اگر تم نے ایسا کیا تو خدا کی مدد تمہارے شامل ِ حال ہوگی۔ ٭ آخر میں ایک واقعہ جو اِبن ِ جوزی نے سندًا نقل کیا ہے پیش کرتا ہوں اَور اِسی پر اِس مضمون کو ختم کرتا ہوں ۔ عبداللہ بن فرج نے ایک سبق آموز واقعہ نقل کیا ہے کہ ''ایک مرتبہ گھر میں مرمت کا کام کرانے کے لیے آدمی کی تلاش میں نکلا لوگوں نے کہا کہ دیکھو وہ شخص ہے اُس سے بات کر لو، میں نے دیکھا کہ ایک خوبصورت آدمی ہے جس کے پاس معماروں کا سامان ہے۔ میں نے اُس سے کہا کہ کام کرو گے ؟ اُس نے کہا میری اُجرت ایک درہم اَور ایک دَانق ١ ہوتی ہے۔ اَور میری یہ شرط ہے کہ جب اَذان ہوگی میں کام چھوڑ دُوں گا تاکہ کپڑے بدل کر بدن پاک کر کے نماز جماعت سے پڑھ سکوں، ظہر اَور عصر کے وقت میں ایسے کروں گا۔ اُس نے اِس اُجرت پر تین دِن بڑی جفاکشی سے خاموشی کے ساتھ کام کیا۔ اِس کے بعد ایک دفعہ اَورضرورت ہوئی تو میں اُس کی تلاش میں نکلا۔ معلوم ہوا کہ وہ ہفتہ میں فلاں دِن ایک دفعہ آتا ہے۔ میں اُسی دِن گیا اَور اُسے لے آیا لیکن اِس دفعہ میں نے جب اُس سے بات کی تو میرا جی چاہا کہ درہم کے ساتھ دانق لگانے کی وجہ معلوم کروں، اِس لیے اُس نے جب کہا کہ ١ دَانِقْ 6 =/1 درہم