Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013

اكستان

26 - 63
جناب رسالت مآب  ۖ نے مکی زندگی میں تجارت کی ہے اَلبتہ مدینہ منورہ میں حالات دُوسرے تھے وہاں جہاد کاسلسلہ زیادہ رہا۔
 قرآنِ پاک ایسی ہی پاکیزہ کمائی خرچ کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ 
( یَااَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَنْفِقُوْا مِنْ طَیِّبَاتِ مَاکَسَبْتُمْ ) (پارہ ٣ ع ٥)
''اے اِیمان والو  !  اَپنی کمائی میں سے پاکیزہ چیزیں خرچ کرو۔ ''
رسالت مآب  ۖ  نے ایک مرتبہ یہ جملہ بھی اِرشاد فرمایا  :
 عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَة   ''ہر مسلمان پر صدقہ دینا لازم ہے ۔'' (بخاری شریف ص ١٩٤) 
گویا اِس طرح کمانے پر آمادہ فرمایا اَور کمائی کے طریقے بھی بتلائے۔ 
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ  ۖ  نے اِرشاد فرمایا کہ     اگر تم میں سے کوئی رسی لے کر اَپنی پیٹھ پر لکڑیوں کا گٹھہ لاد کر لائے اَور بیچ دے اَور اللہ تعالیٰ (اِس کے ذریعے) اُس کے چہرے کو ذلت سے بچالے تو یہ اُس کے لیے بہتر ہے بہ نسبت اِس کے کہ لوگوں سے سوال کرے اَور لوگ دیں یا منع کریں۔ (بخاری شریف  ص ١٩٦) 
 حضرت اِبن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب صدقہ کی آیت اُتری توہم بوجھ اُٹھا اُٹھا  کر کمایا کرتے تھے (اَور صدقہ دیا کرتے تھے)۔ (بخاری شریف  ص ١٩٠ ) 
حضرت حکیم بن حزام حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بھتیجے ہیں فرماتے ہیں کہ میں نے    رسول اللہ  ۖ  سے مانگا تو آپ نے عنایت فرمادیا، اِسی طرح تین دفعہ ہوا۔ تیسری دفعہ میرے سوال کے مطابق عطا فرما کر رسول اللہ  ۖ نے کچھ نصیحتًا اِرشاد فرمایا اُس میں یہ جملہ بھی تھا  :
 اَلْیَدُ الْعُلْیَا خَیْر مِّنَ الْیَدِ السُّفْلٰی یعنی دینے والا ہاتھ لینے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔ 
(بخاری شریف  ص ١٩٢ )
 رسول اللہ  ۖ  کی نصیحتوں کے بعد اُنہوں نے اِس پر اِتنی سختی سے عمل کیا کہ کبھی کسی سے کچھ نہیں لیا اَپنی کمائی پر زندگی بسر کی۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ادرايه 3 1
3 چین کے بادشاہ کو دعوت : 6 47
4 بے جگری اَور اللہ پر بھروسہ : 8 47
5 ورنہ تو جہنم وجہ ؟ : 9 47
6 اِسلام پر اہل ِیورپ کا بے جا اِعتراض : 11 47
7 حضرت صہیب کا واقعہ : 11 47
8 ''نسب '' بدلنا گناہ ہے ،اِس میں ترقی کیسے آتی ہے : 12 47
9 غلامی کا عالمی رواج اِسلام کے آنے سے صدیوں پہلے کا ہے : 12 47
10 حضرت زید کو بھی غلام بنا لیا گیا ،نبی علیہ السلام نے آزاد کیا اَور اَپنا بیٹا بنا لیا : 12 47
11 اِس عالمی رواج کی وجہ ؟ : 13 47
12 بڑے قابل لوگ بھی غلام بن جاتے تھے : 14 47
13 اِسلام میں اَخلاقی قدروں کی اہمیت : 14 47
14 تاریخ سے جہالت کی وجہ سے اِسلام پر اِعتراض : 14 47
15 اِسلام نے غلام اَورباندیاں آزاد کرنے کو رواج دیا : 15 47
16 حضرت عمر نے حکماً غلام آزاد کرایا : 15 47
17 غلاموں کو آزاد کرنا عبادت کا درجہ : 16 47
18 حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا کو بادشاہ نے ہدیةً دیا : 17 47
19 حضرت اَبوذر اَور غلام : 17 47
20 ایک پتہ کی بات ! کفار غلام کیوں بنتے رہے : 17 47
21 موسم کے اِعتبار سے علاقوں کی تقسیم : 18 47
22 اہل ِیورپ کا رہن سہن ،سر اَور بازو ننگے ہونے کی وجہ : 18 47
23 حمد ِباری تعالیٰ 19 1
24 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٩ 21 1
25 محنت اَور کسب ِ حلال کی اہمیت 21 1
26 حدیث پاک میں اِرشاد ہے : 23 25
27 ایک دفعہ اِرشاد فرمایا : 25 25
28 قسط : ٣٢اَنفَاسِ قدسیہ 32 1
29 خلاصۂ سیرت : 32 28
30 سیاسی ملفوظات : 33 28
31 قسط : ١٨ پردہ کے اَحکام 36 1
32 مرد کے دیکھنے کے اِعتبار سے اَحکام کی تفصیل 36 31
33 نابالغ لڑکے تین قسم کے ہیں : 37 31
34 گھر میں کام کاج کرنے والے بوڑھے یا جوان نوکروں سے پردہ : 37 31
35 مزدُور عورتیں اَور نوکرانیاں جو گھروں میں کام کرتی ہیں اُن سے پردہ ہے یا نہیں : 38 31
36 گھر میں کام کرنے والی نوکرانیوں سے پردہ : 38 31
37 ہندوستانی لونڈیوں کا شرعی حکم : 39 31
38 کالی کلوٹی بدصورت عورت جس سے فتنہ کاخطرہ نہ ہو، اُس کے پردہ کا حکم : 39 31
39 قسط : ١٤ سیرت خلفائے راشدین 40 1
40 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے کلمات ِ طیبات : 40 39
41 قرآنیا ت سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ 44 1
42 مکاتب ِ دینیہ کی اہمیت 45 1
43 بچے کو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھانے کی برکت سے باپ کی مغفرت 54 42
45 تنزل و اِنحطاط اَور اِدبار کی نشانی 56 1
46 وفیات 61 1
47 ايك عنوان 63 1
Flag Counter