Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012

اكستان

5 - 65
اللہ تعالیٰ نے اَنبیاء علیہم السلام کو اِس لیے بھیجا ہے کہ وہ لوگوںکو اِس جہاں کی بے ثباتی کے راز سے آگاہ کرکے آخرت کی طرف متوجہ کریں اَور اِس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ کی پیدا کی ہوئی نعمتوں اَور خزانوں کو اُس کی منشاء کے مطابق کام میں لائیں یہی وجہ ہے کہ اَنبیاء علیہم السلام اَوراُن کے وارثین نے ہمیشہ طاغوتی طاقتوں کو سرنگوں کر کے زمین کے خزانوں کو اَپنے قبضہ میں لے کر اُن میں تصرف کرنے کے صحیح طریقے سکھلائے اَور عدل و اِنصاف کا صاف ستھرا نظام قائم کر کے دِکھلایا۔ نبی علیہ السلام کے بعد صحابہ کرام اَور اُن کے بعد اُن کے جانشینوں نے اِسلامی نظامِ مملکت کو پوری طرح قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ دُنیا میں ہر طرف اُس کی حدود کو وسعت دیتے چلے گئے اَور اَب سے ڈیڑھ دو سوسال پہلے تک پورے بارہ سو سال دُنیا کی واحد سپر طاقت کے طور پر اُن کے اِقتدار کے سورج نے کفر واِلحاد کی آنکھوں کو چُندھیائے رکھا۔
 اُسی سنہری دَور کی واپسی کے لیے ہندوستان کے علماء نے طویل جد وجہد کا سلسلہ قائم کیا جس کو اَب تک ڈیڑھ سو برس سے زائد کاعرصہ گزر چکا ہے سو سال پہلے اِس مبارک تحریک کو'' جمعیت علمائِ ہند'' کے نام سے موسوم کیا گیا تقسیمِ ہند کے بعد'' جمعیت علماء اِسلام'' کے نام سے پاکستان میں اِس مبارک تحریک کو پھر سے منظم کیاگیا جو بحمداللہ تاحال اَپنی منزل کی طرف رَواں دَواں ہے۔اِسی مناسبت سے اَحادیث کی روشنی میں اِس جماعت کا پرچم نبی علیہ السلام کے پرچم کے مشابہ بنایا گیا ہے اِس اِعتبار سے اِس پرچمِ نبوی کی تعظیم بھی ہر مسلمان پر واجب ہوجاتی ہے۔
مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اِس موقع پر اُس مبارک خواب کا تذکرہ بھی قارئین ِ کرام سے کردیا جائے جو ''اِسلام زندہ باد'' کے نام سے ملک بھر میں جمعیت علماء اِسلام کی اِنتخابی مہم کے آغاز کے موقع پر صوبہ خیبر پختونخواہ کے ایک عالم مولانا فضل بادشاہ صاحب نے شیر گڑھ ضلع مردان میں دیکھا۔ ایک پرچہ پر اِس خواب کی تفصیل طبع کرا کر صوبہ خیبر پختونخواہ میں بڑی تعداد میں تقسیم بھی کیا گیا ہے جبکہ دیگر معتبر ذرائع سے بھی ہم اِس کی تصدیق کراچکے ہیں۔ اِختصار کی خاطر اِس پرچہ سے ضروری اِقتباس  نذرِ قارئین ہے  :
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف آغاز 4 1
4 گھر والوں کے تاثرات : 7 3
5 دفعہ نمبر ٢ : جمعیة علماء اِسلام پاکستان 8 3
6 دفعہ نمبر ٣ شرائط رُکنیت : 9 3
7 دفعہ نمبر ٢٧ پرچم : 10 3
8 مرزا کا اِقرار ، میںبرطانیہ کا خود کاشتہ پودا : 13 3
9 اہم سیاسی نکتہ ،گائیڈ لائن : 13 3
10 آپ ۖ کا اِرشاد اَور اُس کی وجہ : 14 3
11 اللہ تعالیٰ کے بارے میں یہود و عیسائیوں کی خرافات : 14 3
12 نبی علیہ السلام کی تعلیمات ہر طرف پھیل گئیں : 14 3
13 آپ ۖ کے خاتم النبیین ہونے کی دلیلیں ،علم کی برکت سے خیر القرون میں اپنے کو پانا : 15 3
14 ایک عامل کا قادیانیوں سے مباحثہ : 15 3
15 نبی نہیں'' مجدد'' آتے رہیں گے : 16 3
16 مرزا کا بیٹا اِس پر اِیمان نہ لایا : 16 3
17 پاک سرزمین اَور مولانا جالندھری پر مقدمہ ! : 17 3
18 اِمام اعظم کے بارے میں اِمام مالک کی رائے مبارک : 17 3
19 جھوٹے نبی کا گھڑی دیکھنا ،دماغی مریض کی علامات : 17 3
20 دُوسری علامت : 18 19
21 تیسری علامت : 18 3
22 دیو بند میں مسلمانوں کی آباد کاری اَور فروغ 20 1
23 شیخ علاء الدین سہروردی : 21 22
24 شیخ معز الاسلام : 21 22
25 شاہ ولایت : 21 22
26 ایک اَور بزرگ : 22 22
27 شیخ جیا ،صا حب ِخانقاہ : 22 22
28 شیخ اَبو الوفاء عثمانی : 22 22
29 قاضی فضل اللہ شیر : 23 22
30 شیخ اَبو البرکات : 23 22
31 مولانا فرید الدین : 23 22
32 سیّد حسام الدین : 24 22
33 سیّد حسام الدین : 24 22
34 شاہ محمد فرید : 24 22
35 میاں جی نور علی قطب الوقت : 24 22
36 مُلا شہاب الدین کابلی : 24 22
37 سیّد محمد اِبراہیم : 25 22
38 کچھ اَور بزرگ : 29 22
39 شیخ اَحمد دیبنی : 29 22
40 شاہ رَمزالدین : 29 22
41 دیوبند : زوالِ سلطنت ِمغلیہ کے وقت 30 22
42 جہادِ حضرت سیّد اَحمد شہید قدس سرہ کے رُفقائِ دیوبند : 32 22
43 قسط : ٣٠ اَنفَاسِ قدسیہ 40 1
44 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 40 43
45 وفیات 47 1
46 قسط : ١٦ پردہ کے اَحکام 48 1
47 پردہ کے تینوں دَرجوں میں ضرورت کے مواقع کا اِستثناء : 48 46
48 تینوںدَرجوں کے اِعتبار سے ضرورت کے مواقع کی تفصیل : 49 46
49 ساری بحث کا خلاصہ : 50 46
50 ضرورت کے وقت باہر نکلنے کی ضروری شرطیں : 51 46
51 قسط : ١٢ سیرت خلفائے راشدین 52 1
52 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 52 51
53 کرامت : 52 51
54 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی معیشت : 53 51
55 قسط : ٩ ، آخري سلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 56 1
56 اِقتصادِ اِسلامی کااِنتظام : 57 55
57 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter