ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2012 |
اكستان |
|
شاہ شمس سبزواری : ایک تحقیق ، ایک تجزیہ ( جناب محمد عرفان شجاع صاحب،ناظم صفہ ٹرسٹ لاہور ) ''دَولت گیٹ ملتان میں شاہ شمس سبزواری کا مزار ہے آج کل یہ مزار اِثنا عشری حضرات کا بڑا مرکز ہے۔ یہ شاہ شمس کون ہیں ؟ آیا یہ اہل ِسنت والجماعت کے کوئی بزرگ ہیں یا شیعہ حضرات کے کوئی پیشوا ؟ یہ بات اچھی خاصی موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے، بہت سے اہل ِ سنت حضرات اِن کو ''شاہ شمس تبریزی ''خیال کرتے ہیں جن سے مولانا رُوم رحمة اللہ علیہ نے فیض پایا تھا، یہ خیال عوام کے ساتھ ساتھ بہت سے پڑھے لکھے حضرات کا بھی ہے، اِسی خیال کی بنیاد پر بہت سے سنی حضرات وہاں فاتحہ خوانی اَور حصولِ برکت کے لیے جاتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اِن شاہ شمس کے بارے میں بہت ہی متضاد روایات پائی جاتی ہیں جنہوں نے اَصلیت کو دُھندلا کر رکھ دیا ہے، پتہ نہیں چلتا کہ صحیح کیا ہے اَور غلط کیا ہے۔ اِس لیے اَصلیت اَور صحیح بات کو جاننے کے لیے زیرِ نظر مضمون نذر ِقارئین کیا جا رہا ہے، یہ ایک تحقیقی اَور وقیع مقالہ ہے جو تاریخ کے مستند حوالوں سے مزین ہے اِس مقالہ سے معلوم ہوتا ہے کہ شاہ شمس سبزواری اہل ِ تشیع کے ایک غالی فرقہ نزاریہ سے تعلق رکھتے ہیں اَور اِن کا اہل سنت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔''(اِدارہ ) پس منظر : سیّدنا اِمام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ (م : ١٤٨ھ/٧٦٥ئ) کی وفات کے بعد جانشینی کے تنازع پر شیعہ فرقہ دو حصوں میں تقسیم ہوگیا۔ ایک گروہ نے سیّدنا اِمام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ کے بعد سیّد موسٰی الکاظم (م ١٨٣ھ/٧٩٩ئ) کو اَپنا اِمام تسلیم کیا اَور ''موسوی'' بعد اَزاں ''اِثنا عشری'' کہلایا۔ دُوسرے گروہ نے سیّدنااِمام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ کے بڑے فرزند اِسماعیل کو اپنا اِمام تسلیم کیا اَور اِسماعیلی یا سبعین (SEVENERS) کہلائے۔ ١ ١ Encyclopedia Of Islam Brill , Vol iv ,pp 198-206