ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2012 |
اكستان |
|
اِسماعیلیوں نے قریبًا سو سال محمد بن اِسماعیل کے نام پر اپنی خفیہ دعوت کا سلسلہ جاری رکھا چونکہ اِنہوں نے اپنی دعوت خفیہ طرز پر پھیلانی شروع کی تھی اِس بناء پر اِس کو باطنی تحریک بھی کہا جاتا ہے۔ حضرت مولانا محمد یوسف صاحب لدھیانوی شہیدرحمہ اللہ ( ش:١٣ صفر المظفر١٤٢١ھ /١٨ مئی ٢٠٠٠ئ) نے اِس اِخفاء کی چند وجوہات ذکر فرمائی ہیں : (ا) اِن کی دعوت اہلِ بیت کے نام پر تھی اَور اہلِ بیت کے اَکابر کو اِس دعوت کی ہوا تک نہ لگی تھی، اگر یہ دعوت اعلانیہ ہوتی تو '' ائمہ اہلِ بیت '' اِس کو جھٹلا دیتے۔ (ب) دُوسری وجہ یہ ہوئی کہ اِن کی دعوت کا کوئی مربوط اَور مفصل نظام نہیں تھا جس داعی کی سمجھ میںجو بات آتی وہ کہہ دیتا۔ اعلانیہ دعوت کی صورت میں آپسی اِختلافات نمایاں ہو سکتے تھے۔ (ج) اَور سب سے بڑی وجہ یہ کہ اِسماعیلی دعوت میں جو باتیں بنیادی اُصول کے طور پر پیش کی جاتی تھیں وہ عام مسلمانوں کے لیے نہایت متوحش تھیں۔ ١ بعد اَزاں اِسماعیلی شاخ دَرشاخ (مثلًا قرامطہ ،فاطمی، دَروزی وغیرہ میں ) تقسیم ہوئے اَور آپس میں بعض اَوقات اِختلافات بھی رُو نما ہوئے مگر بنیادی عقائد اَور دعوت ایک رہی۔ اِسماعیلیوں کی اِس جدو جہد کے نتیجے میں اِن کو بعض علاقوں پر سیاسی غلبہ اَور اِقتدار بھی حاصل ہوا۔ ٢٧٨ھ /٨٩١ء میں ایک اِسماعیلی گروہ جو تاریخ میں قرامطہ کے نام سے مشہور یا بدنام ہوا اُس نے خروج کیا اَور قتل و غارت گری کا بازار گرم کیے رکھا اَور خلیج فارس کے کنارے بحرین میں اپنی حکومت قائم کر لی جو آخر کار سلاجقہ کے ہاتھوں ٤٥٩ھ /١٠٦٧ء میں اپنے اَنجام کو پہنچی ۔ ٢ مصر میں عبیداللہ المہدی (م : ٣٢٢ھ/٩٣٤ء ) نے ٢٩٧ھ /٩١٠ء میں عبیدی (فاطمی) خلافت کی بنیاد رکھی جس کا خاتمہ سلطان صلاح الدین اَیوبی (م: ٥٨٩ھ /١١٩٣ء ) کے ہاتھوں ٥٦٧ھ /١١٧٢ء میں ہوا ۔ ٣ ١ تفصیل کے لیے دیکھیے ،مولانا محمد یوسف لدھیانوی :مقدمہ کتاب ،اِسماعیلیہ، اَزسیّد تنظیم حسین، اَلرحیم اکیڈمی کراچی ١٩٨٦ء ٢ بحوالہ وِکی پیڈیا۔ ٣ تفصیل کے لیے دیکھیے ، رئیس اَحمد جعفری : تاریخ دَولت فاطمیہ۔ اِدارۂ ثقافت اِسلامیہ لاہور ٢٠٠٤ء