ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2012 |
اكستان |
|
قسط : ٣سیرت خلفائے راشدین ( حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی لکھنوی ) خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ حالات بعد ِ اِسلام و قبلِ ہجرت : (١) رسولِ خدا ۖ کے مبعوث ہوتے ہی سب سے پہلے ١ اِسلام لائے اَور کوئی معجزہ بھی آپ سے طلب نہیں کیا حق تعالیٰ نے فطرت ِسلیمہ عطاء فرمائی تھی، پھر پے دَر پے تنبیہات ِغیبیہ نے آپ کو بعثت کامنتظر بنادیا تھا، سچ ہے دَر دِل ہر بندۂ کزحق مزہ اَست رُوی و آواز پیمبر معجزہ اَست ١ بعض روایات میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو، بعض میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اَور بعض میں حضرت زید رضی اللہ عنہ بن حارثہ کو اَوّل الاسلام بیان کیا جاتا ہے لیکن اَحادیث ِنبویہ سے حضرت صدیق رضی اللہ عنہ ہی کی اَوّلیت کی تائید ہوتی ہے ۔بعض علماء نے لکھا ہے کہ عورتوں میں سب سے پہلے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا اِسلام لائیں، لڑکوں میں حضرت علی رضی اللہ عنہ، غلاموں میں حضرت زید رضی اللہ عنہ اَور آزادوں میں حضرت صدیق رضی اللہ عنہ ۔ لیکن حضرت شیخ ولی اللہ محدث دہلوی نے اِزالة الخفاء میں اِس جگہ نفیس نکتہ لکھا ہے فرماتے ہیں کہ اَوّلیت اِسلام کی محض اِس لیے فضیلت ہے کہ جو سب سے پہلے اِسلام لایا ہوگا اُس کو رسولِ خدا ۖ کے مصائب میں زیادہ شرکت کا موقع مِلا ہوگا، نیز وہ دُوسروں کے اِسلام کاسبب بنا ہوگا، یہ دونوں باتیں اِن چاروں میں حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے ساتھ مخصوص ہیں۔