ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2012 |
اكستان |
|
قسط : ٣مروجہ محفل ِمیلاد ( حضرت مولانا مفتی قاری عبدالرشید صاحب رحمة اللہ علیہ ) اللہ تعالیٰ نے جامعہ مدنیہ لاہور کے سابق اُستاذ الحدیث حضرت مولانا مفتی قاری عبدالرشید صاحب رحمة اللہ علیہ (م: ١٤١٢ھ / ١٩٩٢ئ) کو اِحقاقِ حق اَور اِبطالِ باطل کا خاص ملکہ عطا ء فر یا یا تھا۔ آپ نے و عظ و تلقین اَور اِرشاد و نصیحت کے ساتھ ساتھ تصنیف و تالیف سے بھی دین کی خدمت و حفاظت کا فریضہ سر اَنجام دیا اِس سلسلہ میں مشقتیں اَور صعوبتیں بھی برداشت کیں۔ آپ کے تصنیفی مواد میں سے ''مروجہ محفلِ میلاد'' اپنے موضوع پر منفرد اَور تحقیقی کتاب ہے اِس کتاب کی اِفادیت کے پیش نظر اِسے نذرِ قارئین کیا جا رہا ہے۔ (اِدارہ) مروجہ محفل ِمیلاد پربریلویوں کے دلائل کے جوابات : ہم باحوالہ ثابت کر چکے ہیں کہ ''مروجہ محفلِ میلاد'' حضور ۖکے چھ سو سال بعد پیدا ہوئی ہے اِس لیے بالکل کھلی ہوئی بات ہے کہ اِس مروجہ محفلِ میلاد کو ثابت کرنے کے لیے قرآنِ مجید یا حدیث ِپاک یا صحابہ کرام، تابعین اَور تبع تابعین اَور ائمہ مجتہدین سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اَگر مروجہ محفلِ میلاد قرآن و سنت یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہوتی تو بریلوی حضرات یہ کبھی نہ فرماتے کہ اِس مخصوص محفلِ میلاد کا اِیجاد کرنے والا بادشاہ اَور مولوی عمر بن دِحیہ ساتویں صدی ہجری کے آدمی ہیں۔لیکن اِن تمام باتوں کے باوجود عوام کو مغالطہ دینے کے لیے وہ قرآنِ پاک کی چند آیات اَور