ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2012 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٠ ''اَلحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) سوالات و جوابات ( حضرت کا یہ مکتوب کسی نامعلوم عزیز کے مختلف النوع سوالات کا جواب ہے ) (ا) مقتولہ کے وارثوں کو اَور اِسی طرح مقتول کے وارثوں کو صرف قصاص کے مطالبہ کا حق ہوتا ہے۔ اِس کے مقابلہ میں جوابًا قاتل دیت کی پیشکش کرتا ہے پھر چاہے مقتول یامقتولہ کے ورثہ اِسے قبول کریں چاہے رَد کردیں اَور قصاص ہی لیں، ایسی صورت میں عورت کے بدلہ میں مرد کو اَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ کے حکم کے تحت قصاصًا قتل ہی کیا جائے گا۔ (الف) لیکن اگر مقتولہ کے وارث عورت کی دیت مان جاتے ہیں تو وہ بالاجماع نصف ہوگی اُس کے مالی حقوق وراثت میں بھی نصف چلتے ہیں۔ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ اَور فَاِنْ کَانَ لَھُنَّ وَلَد فَلَکُمُ الرُّبُعُ مِمَّاتَرَکْنَ۔فَاِنْ کَانَ لَکُمْ وَلَد فَلَھُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَکْتُمْ۔ (ب) عورت کے قاتل کااَگر بالکل پتہ نہ چل سکے تو دیت بیت المال (اِسٹیٹ بینک) دے گا اَور وہ اُتنا دیتا ہے جتنی اُس کی آمدنی ہو۔ عورتوں سے آمدنی مرد سے نصف مان لی جائے تو بھی واقعہ کے اِعتبار سے زیادہ ہوگی۔ (ج) جناب بزنجو صاحب ،جو کٹر سُنی حنفی ہیں فرمانے لگے کہ عورت کے سر گھر کے سارے