ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2012 |
اكستان |
|
قسط : ٢١ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی اَب ہم آپ کے سامنے حضرت شیخ الاسلام کے سلوک اَور تصوف کو سلاسلِ طیبہ سے ذکر کرتے ہیں۔ حضرت رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں۔ اِن گرانمایہ نعمتوں میں سے یہ عظیم الشان نعمت بھی ہے کہ ١٣١٦ھ ماہِ شعبان میں جبکہ میں تقریبًا تمام کتب ِدَرسیہ اَور اُن کے آخری اِمتحان سے فارغ ہو ا تھا اَور اِس مہینے کی آخری تاریخوں میں حضرت والد صاحب مرحوم و مغفور نے سفرِ حجاز کا مع اپنے جملہ متعلقین کے اِعلان کر دیا تھا بہ اِشارہ حضرت شیخ الہند قدس اللہ سرہ العزیز وبا صرار برادر بزرگ مولوی محمد صدیق صاحب مرحوم آستانہ حضرت قطب الاقطاب سر گروہ اَولیاء اللہ سیّد العارفین اِمامِ زماں رشید اَحمد صاحب حنفی اَنصاری چشتی صابری...... نقشبندی قادری سُہر وردی قدس سرہ العزیز پر حاضر ہوا اَور بو سیلۂ حضرت اُستاذ جناب مولانا حبیب الرحمن صاحب دیو بندی مرحوم و مغفور اِستدعائِ بیعت طریقت و اِرشاد پیش کی۔ حضرت رحمة اللہ علیہ نے بِلا چوں وچرا دَرخواست قبول فر ما کر سلاسلِ اَربعہ میں بیعت فرما لیا اَور اِرشاد فرمایا کہ چونکہ تو مکہ معظمہ جا رہا ہے اَور وہاں حضرت مرشد قطب العالم سیّد العارفین مولانا اَلحاج اِمداد اللہ صاحب قدس سرہ العزیز موجود ہیں اُن ہی سے ذکر و شغل کی تلقین حاصل کر لینا چنانچہ اُسی روز وہاں سے روانہ ہوکر دیوبند ہوتا ہواوطن مولوف پہنچا۔