Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2012

اكستان

47 - 65
(٢)  آپ کے مسلمان ہو جانے سے خود بخود لوگوں کو اِسلام  ١  کی طرف توجہ پیداہوئی اَور پھر آپ نے تبلیغ کا کام شروع کردیا۔ قبل ِہجرت کا پُر خطر و قت جبکہ خود اپنے اِسلام کا اِظہار مشکل تھا   کلمہ اِسلام کا زبان پر لانا اَژدھے کے منہ میں ہاتھ ڈالنا تھا، ایسے نازک وقت میں دُوسروں کو مسلمان بنانے کی کوشش کرنا اِن ہی کا کام تھا۔
ایک جماعت اَشراف ِقریش کی حضرت صدیق   ہی کی وعظ و تبلیغ سے مشرف بہ اِسلام ہوئی، عشرہ مبشرہ میں حضرت عثمان، حضرت طلحہ، حضرت زُبیر، حضرت سعد بن اَبی وقاص فاتح اِیران،  حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہم اِن ہی کی ہدایت سے مسلمان ہوئے، یوں تو اَور بہت سے اَکابر کو اِن سے ہدایت ہوئی مگر یہ پانچ وہ ہیں جن کے مسلمان ہو نے سے کفر کی تیز چھری ذرا کند ہوگئی کیونکہ یہ حضرات مکہ کے چار ذی اَثر قبائل میں سے تھے اَور ہر ایک اپنے قبیلہ میں با وَجاہت تھا، حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بنو اُمیہ میں ،حضرت زبیر رضی اللہ عنہ بنو اَسد میں، حضرت سعد رضی اللہ عنہ اَور  حضرت عبدالرحمن بنو زہرہ میں۔ 
  ١  آج بھی اَغیار کے لیے حضرت اَبو بکر رضی اللہ عنہ کا اِسلام رسولِ خدا  ۖ کی صداقت کا بہترین برہان ہے چنانچہ ولیم میور سابق گور نر صوبہ متحدہ کی کتاب لائف آف محمد  ۖ کے دیپاچہ سے چند فقرات نقل کیے جاتے ہیں، یہ متعصب یورپ کا عیسائی لکھتا ہے  :  ''آپ کا عہدِ خلافت مختصر تھا مگر رسول اللہ کے بعد اَور کوئی ایسا نہیں ہوا جس کا  اِسلام کو اِن سے زیادہ ممنون اَور مرہونِ اِحسان ہونا چاہیے چونکہ اَبو بکر رضی اللہ عنہ کے دِل میں رسول (اَکرم) کااِعتقاد نہایت راسخ طور پر متمکن تھا اَور یہی عقیدہ خود رسول (اَکرم ) کے خلوص اَور سچائی کی ایک زبر دست شہادت ہے لہٰذا میں نے آپ کی حیات و صفات کے تذکرہ کے لیے کچھ جگہ زیادہ وقف کی ہے اگر حضرت محمد ( ۖ) کو اِبتداء سے اپنے کذاب ہونے کا یقین ہوتا تو وہ کبھی ایسے شخص کو دوست اَور عقیدت مند نہ بناسکتے جو نہ صرف دانا اَور ہوشمند  تھا بلکہ سادہ مزاج اَور صفائی پسند بھی تھا۔ اَبو بکر کو نفسانی عظمت و شوکت کا بھی خیال نہیں آیا، اُنہیں شاہانہ اِقتدار حاصل تھا اَور وہ بالکل خود مختار تھے مگر وہ اِس طاقت و اِقتدار کو اِسلام کی بہتری اَور کافہ اَنام کے فائدہ پہنچانے میں عمل میں لایا کیے، اُن کی ہوشمندی اِس اَمر کی مقتضی نہ تھی کہ خود فریب کھالیں، وہ خود ایسے متدین تھے کہ کسی کو دھوکہ نہ دے سکتے تھے۔'' (منقول اَز آیاتِ بینات حصہ فدک) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حدیث: 7 1
13 اِسلامی فتوحات تین نسلوں تک جاری رہی ہیں : 8 3
14 ''احسان'' و '' تصوف'' : 9 3
15 اِحسان کی پہلی صورت : 9 3
16 اِحسان کی دُوسری صورت : 10 3
17 قیامت کے بارے میں سوال و جواب : 10 3
18 قیامت کیوں آئے گی ؟ 11 3
19 دُعائے مغفرت کا فائدہ : 12 3
20 صحابہ کرام کا مجاہدہ اَور نبی علیہ السلام کے آنسو : 13 3
21 قیامت اَور دیگر تمام جزئیات کا حتمی علم صرف اَللہ کے پاس ہے : 14 3
22 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٠ 16 1
23 سوالات و جوابات 16 22
24 قسط : ٢١ اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
25 پردہ کے اَحکام 26 1
26 شریعت میں پردہ مقرر کرنے کی وجہ اَور حکمت : 26 25
27 عفت و پاک دامنی کی ضرورت اَور اُس کا طریقہ : 27 25
28 اللہ تعالیٰ نے جن چیزوں کو دیکھنے سے منع کیا ہے اُن سے باز رہنا ضروری ہے : 28 25
29 قسط : ٣مروجہ محفل ِمیلاد 29 1
30 مروجہ محفل ِمیلاد پربریلویوں کے دلائل کے جوابات : 29 29
31 بریلویوں کے قرآنِ پاک سے اِستدلال کا جواب : 30 29
33 ٭ پہلی آیت : 30 31
34 ٭ دُوسری آیت : 32 31
35 ٭ تیسری آیت : 33 31
36 بریلویوں کا ایک حدیث پاک سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 34 29
37 حضرت عمر بن عبد العزیز کا جواب : 37 29
38 خطاب لاجواب 39 1
39 قسط : ٣سیرت خلفائے راشدین 46 1
40 حالات بعد ِ اِسلام و قبلِ ہجرت : 46 39
41 بقیہ : پردہ کے احکام 52 25
42 قسط : ٨ ، آخری صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 53 1
43 تقریبات میں سادگی : 53 42
44 سادگی کا مطلب لچڑپن نہیں ہے : 54 42
45 دِل کے آپریشن سے بچنے کا ایک کامیاب نسخہ 56 1
46 تقریظ و تنقید 59 1
47 وفیات 62 1
Flag Counter