ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2012 |
اكستان |
|
باسعادت خواب میں نصیب ہوئی یہ سب سے پہلی زیارت آنحضرت علیہ السلام کی تھی۔ آنحضرت علیہ الصلٰوة والسلام کو دیکھ کر قدموں پر گر گیا۔ آپ ۖ نے اِر شاد فرمایا کہ کیا مانگتا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ حضرت جو کتابیں میں پڑھ چکا ہوں وہ یاد ہوجائیں اَور جو نہیں پڑھی ہیں اُن کے متعلق اِتنی قوت ہوجائے کہ مطالعہ میںنکال سکوں، آپ ۖ نے فرمایا یہ تجھ کو دیا۔ محرم الحرام ١٣١٧ھ کی اِبتدائی تاریخوں میں مدینہ منورہ پہنچا وہاں قیام گاہ اَور معیشت کے اِس قدر اُلجھاؤ پڑے کہ حضرت حاجی صاحب قدس اللہ سرہ العزیز کے تعلیم کردہ شغل پر عمل نہ کر سکا۔ فقط مکہ معظمہ کے قیام کی مدت میں اِس پر عمل پیرا رہا ،بالآاخر اُسی سال ماہ ِجمادی الثانیہ میں حضرت حاجی صاحب قدس اللہ سرہ العزیز کا وصال ہو گیا۔ اِس کے بعد مجھ کو شوقِ سلوک پیدا ہوا تعلیم کردہ شدہ ذکرکو مسجد نبوی علیٰ صاحبہا الصلٰوة والسلام میں کیا کرتا تھا مگر چونکہ بدن میں حرکت پیدا ہوتی تھی اِس لیے لوگوں کے مطلع ہونے کا خیال اِس اَمر کا باعث ہوا کہ شہر کے قریب ''مسجد اِجابہ'' بعض اُفتادہ کھجوروں کی جھاڑیوں میں جا کر تنہائی میں جب تک جی لگے ذکر کیا کروں۔ چنانچہ اِس حالت پر ایک زمانہ گزر گیا اِس اَثناء میں جو رُؤیائے صالحہ اَور حالتیں پیش آتی تھیں گنگوہ شریف حضرت رحمةا للہ علیہ کی بار گاہ میں بذریعہ مکاتیب پیش کرتا رہتا تھا۔لطائف ِبیکراں کے ساتھ ہمیشہ حضرت رحمةاللہ علیہ جوابات میں مفید اِر شادات کے ساتھ اِعانت فرما تے رہے اِس اَثناء میں ایک مرتبہ خواب دیکھا کہ گیارہ حضرات اَولیاء اللہ میں سے تشریف لائے ہیں اَور فرمایا کہ ہم تجھ کو اِجازت دیتے ہیں۔ ایک مرتبہ میں خواب میں دیکھا کہ حضرت اِبراہیم بن اَدہم ایک کرسی پر بیٹھے ہیں میں خدمت میں حاضر ہوا تو ایک تہائی ایک کھجور کا عنایت فرمایا کہ باقی دو ثلث دُوسرے مشائخ ِطریقت کے ذریعہ سے تجھ کو دیے جائیں گے۔ اِس قسم کے بہت سے خواب دیکھے۔