ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2010 |
اكستان |
|
ہوسکا تو میں رابطہ ہونے پر آپ کے فون سے اُن کو آگاہ کردُوں گا۔ ہم نے حیرت ناک ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے اِن نامعلوم صاحب کا شکریہ اَدا کرتے ہوئے فون بند کردیا اَور اگلے ہی لمحہ دُوسرے موبائل نمبر پر مولانا حیدری صاحب کو فون ملایا تو دُوسری طرف مولانا حیدری صاحب کی آواز تھی ،سلام و دُعا اور ضروری گفتگو سے فارغ ہوکر مختصر حال احوال کے بعد فون پر رابطہ ختم ہوگیا۔ اِس سارے واقعہ میں جوبات قابلِ ذکر بھی ہے اَور قابلِ قدر بھی وہ مولانا عبدالغفور صاحب حیدری کا حسنِ انتظام اَور اُن کے معاونین کااحساسِ ذمہ داری اَور خوش خلقی جو اِس دَور میں خال خال ہی دیکھنے میں آتی ہے ۔ اہل ِ حق کی مذہبی جماعتوں سے وابستہ سیاسی ذمہ داران اللہ کے نبی کے جانشین اَور خلقِ خدا کے رہنماء بھی ہوتے ہیں اَور خادم بھی۔ لہٰذا اِن کا ہر کس ونا کس سے رابطہ میں رہنا اُن کے مقاصد کا حصہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ اللہ کے بھی مقرب ہوجاتے ہیں اَور مخلوق کی نظر میں بھی عزت حاصل کرتے ہیں۔ اِن ذمہ داران سے رابطہ میں رُکاوٹ یا بِلاوجہ تاخیر یا پروٹوکول کے نام پر بے جا تکلّفات بہت سی خرابیوں کو جنم دینے کے ساتھ ساتھ مقصد سے نہ صرف دُور کردیتے ہیں بلکہ بسا اَوقات ناکامی سے دوچار کرادیتے ہیں۔ اِن چند سطروں کے تحریر کرنے کا مقصد اپنے جماعتی ذمہ داران کی خوبیوں کااعتراف اَور اُن کا اظہار ہے جو کہ ہم پر اِن کا حق بنتا ہے۔ حدیث شریف میںآتا ہے مَنْ لَّمْ یَشْکُرِ النَّاسَ لَمْ یَشْکُرِاللّٰہَ لہٰذا ہم سب پر لازم ہے کہ اپنے قائدین اَور ذمہ داران کی خوبیوں کی قدر بھی کریں اَور اللہ کے دربار میں شکر گزاری بھی کریں۔ دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام اہل ِ حق کی حفاظت فرمائیں اَور قدم بقدم کامیابیوں سے ہمکنار فرماکر دُنیا و آخرت میں اَجر ِ عظیم عطاء فرمائیں۔