ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2009 |
اكستان |
|
میں نہیں لائے جا سکتے۔ قرونِ اُولیٰ کے عادل پرہیز گار اور خوفِ خدا رکھنے والے حکمرانوں نے یہ خوبصورت اورزرخیز خطہ فراڈرک جیسے بد قماش اور ظالم عیسائی حکمران سے چھین کر مسلمانوں کو دیا تھا مگر بعد کے عیاش اور بے دین حکمرانوں نے یہ اہم اَور بہترین علاقہ اپنی بد اعمالیوں کی وجہ سے گنوا دیا۔ پورے یورپ میں یہ خوبصورتی اور موسم کے لحاظ سے بہترین علاقہ ہے مسلمان حکمرانوں نے تمام ملک اخلاص اور جذبہ ایمانی کی بدولت حاصل کیے تھے کوئی بھی ملک وسائل اور اسلحہ کی کثرت سے حاصل نہیں ہوا اُندلس فتح کرنے والے مسلمان سپاہیوں کی تعداد تیرہ ہزار اور ہسپانوی فوجیوں کی تعداد ستر ہزار سے متجاوز تھی۔فاتح اُندلس طارق بن زیاد نے اپنے تاریخی خطبے میں اِسی طرف اِشارہ کیا تھا جس کے ایک ایک لفظ سے طارق بن زیاد کے عزم حوصلے اور سرفروشی کے جذبات کا اَندازہ ہوتا ہے۔ طارق بن زیادکا تاریخی خطبہ : ''لوگو! تمہارے لیے بھاگنے کی جگہ ہی کہاں ہے؟ تمہارے پیچھے سمندر ہے اور آگے دشمن۔ لہٰذا خدا کی قسم تمہارے لیے اِس کے سوا کوئی راستہ نہیں کہ تم خدا کے ساتھ کہے ہوئے عہد میں سچے اُترو اور صبر سے کام لو۔ یاد رکھو کہ اِس جزیرے میں تم اُن یتیموں سے زیادہ بے آسرا ہو جو کسی کنجوس کے دستر خوان پر بیٹھے ہوں۔ دشمن تمہارے مقابلے کے لیے اپنا پورا لائو لشکر اور اسلحہ لے کر آیا ہے اُس کے پاس وافر مقدار میں غذائی سامان بھی ہے اور تمہارے لیے تمہاری تلواروں کے سوا کوئی پناہ گاہ نہیں ۔تمہارے پاس کوئی غذائی سامان اِس کے سوا کچھ نہیں جو تم اپنے دشمن سے چھین کر حاصل کر سکو ،اگر زیادہ وقت اِس حالت میں گزر گیا کہ تم فقرو فاقہ کی حالت میں رہے اور کوئی نمایاں کامیابی نہ حاصل کر سکے تو تمہاری ہوا اُکھڑ جائے گی اور ابھی تک تمہارا جو رُعب دِلوں پر چھایا ہوا ہے اُس کے بدلے دشمن کے دِل میں تمہارے خلاف جرأت و جسارت پیدا ہو جائے گی، لہٰذا اِس برے انجام کو اپنے آپ سے دُور کرنے کے لیے ایک ہی راستہ ہے اور وہ یہ کہ تم پوری ثابت قدمی سے اِس سرکش بادشاہ کا مقابلہ کرو جو اُس کے محفوظ شہر نے تمہارے سامنے لا کر ڈال دیا ہے۔ اگر تم اپنے آپ کو موت کے لیے تیار کر لو تو اِس نادر موقع سے فائدہ اُٹھانا ممکن ہے اور میں نے تمہیں کسی ایسے انجام سے نہیں ڈرایا جس سے میں خود بچا ہوا ہوں، نہ میں تمہیں کسی ایسے کام پر آمادہ کر رہا ہوں جس میں سب سے سستی پونجی اِنسان کی