ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2009 |
اكستان |
|
دینی مسائل ( ظہار کا بیان ) بیوی کو اپنی نسبی یا رضاعی یا سسرالی محرم عورت کہ جس سے کبھی نکاح نہیں ہو سکتا کے کسی ایسے عضو سے تشبیہ دینا جس کی طرف دیکھنا اُس کے لیے حرام ہے مثلاًیوں کہا تو مجھ پر میری ماں کی پشت یا میری بہن کی پیٹ کی طرح ہے شرع میں اِس کو'' ظہار ''کہتے ہیں۔ مسئلہ : نابالغ لڑکے اَورپاگل آدمی کے ظہار کا اعتبار نہیں ہے ۔ مسئلہ : اگر کوئی غیر عورت سے ظہار کرے جس سے ابھی نکاح نہیں کیا ہے توبھی کچھ نہیں ہوا ، اب اُس سے نکاح کرنا درست ہے۔ ظہار کا حکم : وہ یہ ہے کہ عورت رہے گی تو اُسی کے نکاح میں لیکن مردجب تک اِس کا کفارہ نہ اَدا کرے تب تک صحبت کرنا ، شہوت کے ساتھ ہاتھ لگانا ، منہ چومنا ، پیار کرنا حرام ہے۔ جب تک کفارہ نہ دے گا تب تک وہ عورت حرام رہے گی چاہے جتنے برس گزرجائیں ۔ جب مرد کفارہ دے دے تو دونوں میاں بیوی کی طرح رہیں پھر سے نکاح کرنے کی ضرورت نہیں اور اِس کا کفارہ اِسی طرح دیا جاتا ہے جس طرح روزہ توڑنے کا کفار ہ دیا جاتا ہے۔ مسئلہ : اگر کفارہ دینے سے پہلے ہی صحبت کرلی تو بڑا گناہ ہوا۔ اللہ تعالی سے توبہ اِستغفار کرے اور اَب سے پکا اِرادہ کرے کہ اَب بے کفارہ دیے پھر کبھی صحبت نہ کروں گا اور عورت کو چاہیے کہ جب تک مردکفارہ نہ دے تب تک اُس کو اپنے پاس نہ آنے دے ۔ مسئلہ : جب تک کفاریہ نہ دے تب تک دیکھنا بات چیت کرنا حرام نہیںالبتہ شرمگاہ کو دیکھنا جائز نہیں۔ مسئلہ : اگر کئی بیویوں سے ایسا کہا تو جتنوں سے کہا ہے اُتنے کفارے دے ۔