ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2009 |
اكستان |
|
ہے علاج میں وہ استعمال ہوا ہے اور بغیر علماء سے رجوع کیے کیونکہ علماء کے سامنے تو تمام حدیثیں ہیں ۔ اِنسان کا پیشاب اَور عذاب ِقبر : اِنسان کا پیشاب تو بالکل ناپاک ہے اَور حدیث شریف میں آتا ہے کہ جناب ِ رسول اللہ ۖ ایک جگہ سے گزرے وہاں دو قبریں تھیں تو اِرشاد فرمایا یُعَذَّبَانِ وَمَا یُعَذَّبَانِ فی کَبِیْر اِن دونوں کو عذاب دیا جا رہا ہے لیکن ایسے بڑے کام میں نہیں ہے کہ جو مشکل ہوتا آسان سا ہی کام تھا آدمی بچنا چاہتا تو بچ سکتا تھا بے پرواہی کی ہے تو اُس میں پھنس گئے ہیں،بات کیا تھی اَمَّا اَحَدُھُمَا فَکَانَ لَایَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِہ اور کہیں آتا ہے لَایَسْتَنْزِھُ مِنْ بَوْلِہ ایک کا تو قصور یہ ہے کہ وہ اپنے پیشاب سے نہیں بچتا تھا یعنی چھینٹیں آگئی ہیں کہیں لگ گیا ہے پیشاب توپرواہ نہیں کرتا تھا ،ناپاک ہے نہیں دھویا بے احتیاطی کرتا تھا اَور دُوسرا کَانَ یَمْشِیْ بِالنَّمِیْمَةِ وہ اِدھر کی بات اُدھر اُدھر کی اِدھر لگا کے فساد اور جھگڑے کھڑے کرتا تھا تواُس میں یہ خرابی تھی تو اِن دونوں کو عذاب ہے اَوراِس وجہ سے ہے۔ پھر رسول اللہ ۖ نے ایک شاخ لی اور اُس کے دو ٹکڑے فرمائے اور پھر ایک اِس پر لگادیا اور ایک اُس پر لگادیا اور فرمایا کہ اِن کے اُوپر سے عذاب شاید کم ہوجائے اور شاید کا ترجمہ نہیں کیا جاتا، قرآن پاک یا حدیث میں جہاں شاید آتا ہے اُس کو کہتے ہیںکہ وہ یقینی ہوا کرتا ہے تو گویا معنٰی یہ ہوا کہ جب تک یہ خشک نہیں ہوں گی تو اِن کو عذاب نہیں ہوگا تخفیف ہوجائے گی عذاب میں لَعَلَّہ یُخَفَّفُ عَنْہُمَا مَا لَمْ یَیْبَسَا یا مَالَمْ تَیْبَسَا ١ جب تک خشک یہ نہ ہوں۔ دُوسری روایت میں آتا ہے کہ میں نے دُعاء کی ہے اَور میری دُعاء اللہ تعالیٰ نے قبول فرمائی ہے اَور جب تک یہ تَر رہیں گیں اُس وقت تک اِنہیں عذاب نہ ہوگا۔اَور علماء لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے کرم سے یہ بات بعید ہے کہ ایک دفعہ عذاب موقوف کردیں اور پھر شروع کردیں یہ اُس کی شانِ کریمی کے لائق نہیں ہے لہٰذا جب ایک دفعہ عذاب موقوف ہوگیا ہوگا اُن کا ، تو موقوف رہا ہوگا ۔ رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم نے پیشاب کو جو اِنسان کا ہے اُس کو ایسے فرمایا ہے اَور یہ لکھنے بیٹھ گئے اَوریہ مضمون چھاپ ڈالا وہ ہزاروں لاکھوں تک پہنچتا ہے تقریبًا،یہ اخبارات لاکھوں تک پہنچتے ہیں فضول گمراہی یا تشویش میں ڈال دیا اِنہوں نے، تو دَوا کے بارے میں اِرشاد فرمایا گیا کہ دَوا کرسکتے ہو لیکن ١ بخاری شریف ص ٣٤