ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2009 |
اكستان |
|
رسول کریم علیہ الصلوة والتسلیم کو علاج اللہ کی طرف سے اِن کا بتلایا گیا تو آپ نے فرمایا کہ وہاں فلاں جگہ ہمارے اُونٹ ہیں وہاں تم لوگ جا کے قیام کرو تو اُن کا دُودھ پیو اور پیشاب ٢ ہندو اَور بچھڑے کا پیشاب : اَور پیشاب مَلا جاتا تھا ویسے تو غیر مسلم قومیں پی بھی لیتی ہیں جیسے بچھڑے ( گائے کا بچہ) کے پیشاب کے بارے میں کہتے ہیں کہ جگر کی بیماریوں کا علاج ہے بہت بڑا نہایت ہی عمدہ، اِس طرح کی چیزیں ہیں کچھ۔تو ہندو جو گائے کی تعظیم کرتے ہیں وہ ممکن ہے اُس کے پیشاب کو پیشاب کی چھینٹوں کو اور اُس کے گوبر کو ناپاک نہ سمجھتے ہوں جب وہ ایک مقدس چیز ہوئی تو اُس کے جو فضلات ہیں وہ بھی مقدس سمجھے جاتے ہوں یہ کوئی بعید نہیں ہے، بہرحال تھا علاج ایسے ۔ اُونٹ کا دُودھ اَور پیشاب ،علاج کی نوعیت : کچھ حضرات تو کہتے ہیں کہ پیشاب بھی پیا جاتا تھا اُونٹ کا اَور دُودھ بھی اور اِمام طحاوی رحمة اللہ علیہ نے اور دُوسرے لوگوں نے جو روایت کی ہے وہ یہ لکھی ہے کہ اِبراہیم ِ نخعی فرماتے ہیںکہکَانُوْا یَسْتَنْشِقُوْنَ بِھَا یا کَانُوْا یَسْتَنْشِفُوْنَ بِھَا ۔ یَسْتَنْشِفُوْنَ کا مطلب تو یہ ہوگا کہ اُس کے ذریعے سے زخموں کی خشکی چاہتے تھے اِس کو علاج سمجھتے تھے علاج کے لیے وہ مَل لیتے تھے تاکہ زخم خشک ہوجائے اَور اِسْتِنْشَاقْ اگر ہے تو اِسْتِنْشَاقْ ناک میں پانی دینے کو کہتے ہیں ناک میں بھی وہ دیتے تھے ہو سکتا ہے زخم اِسی قسم کے ہوتے ہوں اُن کو تکلیف اِسی طرح کی ہوئی ہو کہ اُس میں اُنہیں ناک میں دینا پڑا ۔رسول ِ کریم علیہ الصلوة والتسلیم نے اُن کو اُدھر بھیج دیا کہ جاؤ وہاں اُونٹ ہیں اُن کا دُدوھ پیو اَور پیشاب بھی استعمال کرو تو پیشاب کا اِستعمال خارجی طور پر معلوم ہوتا ہے کہ منع نہیں ہے اُس سے فائدہ ہو سکتا ہے۔ دَاد کی بیماری کا عجیب علاج : لوگ کہتے ہیں کہ'' دَاد '' ٢ ( یادَھدّر)اگر کہیں ہوجائے تو اُس جگہ دہی کا پانی لگادیں اَور کتا وہ چاٹے تو وہ دَاد ٹھیک ہوجاتے ہیں ، اَب کتے کا لعاب ناپاک ہے وہ تو لگے گا لیکن یہ دوا دُرست ہے منع نہیں ہے اَب رسول اللہ ۖ نے جو علاج بتلایا ہوگا غالباً اہل ِ اِسلام میں وہ چلا آرہا ہے اَور عرب کہتے ہیں '' بَرْ '' ١ بخاری شریف ص ٣٦ ٢ پھنسیوں کے وہ چھتے جو فساد ِخون کے باعث جسم پر ظاہر ہو جاتے ہیں اور اُن میں کھجلی ہوتی ہے