ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2009 |
اكستان |
|
قسط : ١٠ تربیت ِ اَولاد ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمہ اللہ ) زیر ِنظر رسالہ '' تربیت ِ اولاد'' حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کے افادات کا مرتب مجموعہ ہے جس میں عقل ونقل اور تجربہ کی روشنی میں اَولاد کے ہونے ، نہ ہونے، ہوکر مرجانے اور حالت ِ حمل اور پیدائش سے لے کر زمانۂ بلوغ تک رُوحانی وجسمانی تعلیم وتربیت کے اِسلامی طریقے اور شرعی احکام بتلائے گئے ہیں ۔ پیدائش کے بعد پیش آنے والے معاملات ، عقیقہ، ختنہ وغیرہ اُمور تفصیل کے ساتھ ذکر کیے گئے ہیں، مرد عورت کے لیے ماں باپ بننے سے پہلے اور اُس کے بعد اِس کا مطالعہ اولاد کی صحیح رہنمائی کے لیے انشاء اللہ مفید ہوگا۔اِس کے مطابق عمل کرنے سے اَولاد نہ صرف دُنیا میں آنکھوں کی ٹھنڈک ہوگی بلکہ ذخیرہ ٔ آخرت بھی ثابت ہوگی اِنشاء اللہ۔اللہ پاک زائد سے زا ئد مسلمانوں کو اِس سے استفادہ کی توفیق نصیب فرمائے۔ پیدائش کے بعد بچہ سے متعلق ضروری ہدایات : دستور ہے کہ مٹی بیسن سے بچہ کو غسل دیتے ہیں اِس کے بجائے نمک کے پانی سے غسل دیں اور تھوڑی دیر بعد خالص پانی سے نہلائیں تو بہت سی بیماریوں سے جیسے پھوڑا پھنسی وغیرہ سب سے حفاظت رہتی ہے لیکن نمک کا پانی ناک یا کان یا منہ میں نہ جانے پائے ۔اگر بچہ کے بدن میں میل زیادہ معلوم ہو تو کئی روزتک نمک کے پانی سے غسل دیں۔ اور اگر میل نہ بھی ہو تو تب بھی چلہ بھر تک تیسرے چوتھے دن خالص پانی سے غسل دے دیا کریں اور غسل کے بعد تیل مل دیا کریں (سرد موسم میں احتیاط رَکھیں)۔اگر بچہ کی چار پانچ مہینہ تک تیل کی مالش رکھیں تو بہت مفیدہے۔ بچہ ایسی جگہ رکھیں جہاں بہت روشنی نہ ہو زیادہ روشنی سے اُس کی نگاہ کمزور ہوجاتی ہے۔ بچہ کو زیادہ دیر تک ایک کروٹ پر لیٹے ہوئے کسی چیز پر نگاہ نہ جمانے دیںاِس سے بھینگا پن ہوجاتا ہے کروٹ بدلتے