Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009

اكستان

41 - 64
طرح اپنے تمام مال کو ناپاک کر لیتے ہو کیونکہ تمہاری پاک کمائی میں اگر غصب کا مال مل جائے تو ساری کمائی ناپاک ہو جاتی ہے۔
اِس چالیسویں حصے کے علاوہ باقی ٣٩ حصے تمہارے ہیں اِن کو اپنے پاس جمع بھی رکھ سکتے ہو،کاروبار کو ترقی دینے ،جائیداد اور املاک کو بڑھانے میںبھی صرف کر سکتے ہو ، اپنی اولاد کے لیے اَنداز بھی کر سکتے ہو کہ وہ تمہارے پیچھے ضرورت مند محتاج نہ رہیں۔ آنحضرت  ۖ نے اِرشادفرمایا  :  تم اپنی اولاد کو دولت مند خوش حال چھوڑ و یہ اِس سے بہتر ہے کہ اُن کو فقیر چھوڑ وکہ وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں ۔
مگر یہ کبھی مت بھولو کہ اللہ تعالی کا حق اُن اُنتالیس حصوںپر بھی قائم ہے ۔اگر جہادِعام جیسا معاملہ پیش آئے یا قحط جیسی کوئی عام مصیبت افرادِ ملت کو گھیرلے یا آنے والی نسل کی تعلیم کا مسئلہ پیش ہو یا مثلاً کسی ایسی تیاری کا مسئلہ پیش ہو کہ مقابلے کے وقت آپ کی قوم دُوسری قوموں سے پیچھے نہ رہے ۔ایسے تمام موقعوں پرخود آپ کا اپنا فرض ہے کہ زکٰوة کے علاوہ بھی اپنی دو لت راہِ خدا میں صرف کرو کیونکہ اگر ایسا نہیں کرتے تو اپنی قوم اور ملک و ملت کی تباہی مول لیتے ہواَور خود اپنے ہاتھوں اپنی ہلاکت کاسامان کرتے ہو۔ 
اللہ تعالی کا اِرشاد ہے  :
وَاَنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَلَا تُلْقُوْا بِاَیْدِیْکُمْ اِلَی التَّہْلُکَةِ وَاَحْسِنُوْا اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ o (سورۂ بقرہ آیت:١٩٥) 
'' اے ایمان والو ! خرچ کرو اللہ کی راہ میں اَور نہ ڈالو اپنے آپ کو ہلاکت میں ،اور نیکی کرو بیشک اللہ دوست رکھتا ہے نیکی کر نے والوں کو۔'' 
غزوۂ عسرت کا واقعہ مشہور ہے کہ آنحضرت  ۖ  نے امداد کی اپیل فرمائی تو حضرت عثمان غنی   رضی اللہ عنہ نے تین سواُونٹ ، دس ہزار دینار ،چارہزار درہم پیش کیے ۔ فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے یہاں جو کچھ تھا اُس کا آدھا لے آئے اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے تویہ کمال کیا کہ جو کچھ تھا سب ہی لا کر بارگاہِ رسالت میں پیش کر دیا ۔ یہ ہے قومی اور ملی احساس جو ہر مسلمان میں ہونا چاہیے جس کی بنا پر وہ خود آگے بڑھ کر اپنی دولت خرچ کرے ۔ جتنے زیادہ ولولہ اور شوق سے دولت خرچ کرے گا اُتنا ہی زیادہ اَجر و ثواب کامستحق ہو گا ۔اللہ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا ہے  :

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 8 1
4 اِس اِرشاد کا مطلب : 9 3
5 دوائیں صحابہ نے بھی بتلائیں ہیں،حضرت عائشہ کی طبی معلومات : 11 3
6 مخلوق کی خدمت ،علماء اور صوفیاء طبیب بھی ہوتے تھے : 12 3
7 علماء کے طریقے کی نقل ، انگریز کے مشنری سکول اور ہسپتال 12 3
8 آئیوویدک ہندوستان کا قدیم طریقۂ علاج 12 3
9 اِسلامی طب کہنے کی وجہ : 13 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
11 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 10
12 علمی مضامین 16 1
13 روزہ ....... تزکیۂ نفس 16 12
14 روزہ کی تعریف 16 12
15 روزہ اَور تقویٰ : 17 12
16 روزہ اَور غیبت : 18 12
17 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 20 1
18 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 20 17
19 زُہد و فقر اَور گھر کے اَحوال 20 17
20 مشورہ لینا 22 17
21 تربیت ِ اَولاد 23 1
22 بڑی اَولاد کے مرجانے کی فضیلت 23 1
23 ختم ِ بخاری شریف 25 1
24 ( بیان شیخ الحدیث حضرت مولاناسےّد محمودمیاں صاحب مدظلہم 26 1
25 زکٰو ة...............اَحکام اور مسائل 38 1
26 تعریف ،حکم اور شرطیں 42 25
27 تعریف : 42 25
28 حکم : 42 25
29 شرطیں : 43 25
30 مال ،زکٰوة او ر نصاب 43 25
31 کس کس مال میں زکٰوة فرض ہے 43 25
32 سرکاری نوٹ 43 25
33 جواہرات 43 25
34 برتن اَور مکانات وغیرہ 43 25
35 مالِ تجارت : 44 25
36 نصاب کسے کہتے ہیں 44 25
37 چاندی کا نصاب اور اُس کی زکٰوة 44 25
38 سونے کا نصاب اور اُس کی زکٰوة : 44 25
39 تجارتی مال کا نصاب : 44 25
40 اصل کے بجائے قیمت 44 25
41 ادُھورے نصاب 45 25
42 نیت : 46 25
43 .پوری یا تھوڑی زکٰوة کب ساقط ہو جاتی ہے : 47 25
44 مصارفِ زکٰوة 47 25
45 مصارفِ زکٰوة کون کون ہیں 47 25
46 کن لوگوں کو زکٰوة دینا جائز نہیں 47 25
47 طلبہ علوم : 48 25
48 زکٰوة کن کو دینا اَفضل ہے 48 25
49 اَداء زکٰوة میں غلطی : 49 25
50 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 50 1
51 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ 50 50
52 گلدستہ ٔ اَحادیث 56 1
53 شہادت کی سات قسمیں ہیں : 56 52
54 مغرب اور فجر کے بعد کسی سے بات چیت کیے بغیر پڑھنے کی ایک دُعا 56 52
55 شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 57 1
56 ( دینی مسائل ) 58 1
57 عورت کو تفویض ِطلاق : 58 56
58 پہلی صورت : 58 56
59 دُوسری صورت : 58 56
60 تیسری صورت : 59 56
61 اَخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter