Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009

اكستان

39 - 64
اچھا جب یہ سب مال ودولت ،اللہ تعالی کی عطا اور اُس کی دی ہوئی نعمت ہے تو انصاف کی بات تو یہ ہے کہ حصہ رسدی تمہارے پاس رہے، باقی سب اللہ کی مخلوق پر خرچ ہو ۔ دیکھو دریا کا پانی نالی کے راستے سے تمہارے کھیت میں پہنچتا ہے۔یہ نالی حصہ رسدی یا اِس سے کچھ زیادہ خود چُوس لیتی ہے باقی سارا پانی جُوں کا تُوں کھیتوں اور باغیچوں کو پہنچا دیتی ہے جو تشنہ لب ضرور ت مند ہوتے ہیں ۔اِسی طرح تم بھی اگر دولت مند ہو تو ایک چشمہ ہو ، ایک نہر ہو، اپنی پیاس بھر اپنے پاس رکھو باقی سب اللہ کی مخلوق پر صرف کردو جس کی زندگی کا چمن مُرجھا رہا ہے کیونکہ یہ مخلوق ''عیال اللہ '' ہے۔ مالک کی دی ہوئی نعمت اُس کے عیال پرصرف ہونی چاہیے  ایمان کا تقاضا یہی ہے کھیت سُوکھ رہا ہوا ور تم چشمہ کے دہانہ پر پتھر کی چٹان رکھ دو یہ ایمان کی بات نہیں ہے بلکہ بہت بڑا ظلم ہے اور پرلے درجے کی سنگدلی ہے۔ چنانچہ اللہ تعالی کا اِرشاد ہے  :
اَلَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّہَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا یُنْفِقُوْنَھَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَبَشِّرْھُمْ بِعَذَابٍ اَلِیْمٍ o یَوْمَ یُحْمٰی عَلَیْھَا فِیْ نَارِ جَھَنَّمَ فَتُکْوٰی بِھَا جِبَاھُھُمْ وَجُنُوْبُھُمْ وَظُھُوْرُہُمْ ھٰذَا مَا کَنَزْتُمْ لِاَنْفُسِکُمْ فَذُوْقُوْامَاکُنْتُمْ تَکْنِزُوْنَ o (سورۂ توبہ آیت :٣٤ ۔ ٣٥  )
ُُُُ'' جو لوگ کنز کرتے ہیں (جوڑ جوڑکر رکھتے ہیں ) سونے اور چاندی کو اور راہِ خدا میں اُس کو خرچ نہیں کرتے ۔ اُن کو سُنا دو خبر درد ناک عذاب کی جس دن تاپا جائیگا اِس خزانے کو نارِ جہنم میں پھر اُس سے داغا جا ئے گا اُن کی پیشانیوںاور پہلوئوں کو اور کہا جائے گا یہ ہے وہ جس کو تم نے اپنے لیے جمع کرکے اور جوڑ کر رکھا تھا۔پس چکھو اپنے جوڑ ے ہوئے کو''۔
آنحضرت  ۖ نے فرمایا  :
لَیْسَ بِالْمُؤْمِنِ الَّذِیْ یَشْبَعُ وَجَارُہُ جَائِع ۔(ترمذی شریف)
''وہ مسلمان نہیں جو خود پیٹ بھر لے اور پڑوسی بھوکا رہے''۔
ایک دفعہ ایک شخص نے سوال کیا یا رسول اللہ  ۖ  ایمان کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا  :
اِفْشَآ ئُ السَّلَامِ وَاِطْعَامُ الطَّعَامِ وَالصَّلٰوةُ وَالنَّاسُ نِیَام ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 8 1
4 اِس اِرشاد کا مطلب : 9 3
5 دوائیں صحابہ نے بھی بتلائیں ہیں،حضرت عائشہ کی طبی معلومات : 11 3
6 مخلوق کی خدمت ،علماء اور صوفیاء طبیب بھی ہوتے تھے : 12 3
7 علماء کے طریقے کی نقل ، انگریز کے مشنری سکول اور ہسپتال 12 3
8 آئیوویدک ہندوستان کا قدیم طریقۂ علاج 12 3
9 اِسلامی طب کہنے کی وجہ : 13 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
11 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 10
12 علمی مضامین 16 1
13 روزہ ....... تزکیۂ نفس 16 12
14 روزہ کی تعریف 16 12
15 روزہ اَور تقویٰ : 17 12
16 روزہ اَور غیبت : 18 12
17 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 20 1
18 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 20 17
19 زُہد و فقر اَور گھر کے اَحوال 20 17
20 مشورہ لینا 22 17
21 تربیت ِ اَولاد 23 1
22 بڑی اَولاد کے مرجانے کی فضیلت 23 1
23 ختم ِ بخاری شریف 25 1
24 ( بیان شیخ الحدیث حضرت مولاناسےّد محمودمیاں صاحب مدظلہم 26 1
25 زکٰو ة...............اَحکام اور مسائل 38 1
26 تعریف ،حکم اور شرطیں 42 25
27 تعریف : 42 25
28 حکم : 42 25
29 شرطیں : 43 25
30 مال ،زکٰوة او ر نصاب 43 25
31 کس کس مال میں زکٰوة فرض ہے 43 25
32 سرکاری نوٹ 43 25
33 جواہرات 43 25
34 برتن اَور مکانات وغیرہ 43 25
35 مالِ تجارت : 44 25
36 نصاب کسے کہتے ہیں 44 25
37 چاندی کا نصاب اور اُس کی زکٰوة 44 25
38 سونے کا نصاب اور اُس کی زکٰوة : 44 25
39 تجارتی مال کا نصاب : 44 25
40 اصل کے بجائے قیمت 44 25
41 ادُھورے نصاب 45 25
42 نیت : 46 25
43 .پوری یا تھوڑی زکٰوة کب ساقط ہو جاتی ہے : 47 25
44 مصارفِ زکٰوة 47 25
45 مصارفِ زکٰوة کون کون ہیں 47 25
46 کن لوگوں کو زکٰوة دینا جائز نہیں 47 25
47 طلبہ علوم : 48 25
48 زکٰوة کن کو دینا اَفضل ہے 48 25
49 اَداء زکٰوة میں غلطی : 49 25
50 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 50 1
51 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ 50 50
52 گلدستہ ٔ اَحادیث 56 1
53 شہادت کی سات قسمیں ہیں : 56 52
54 مغرب اور فجر کے بعد کسی سے بات چیت کیے بغیر پڑھنے کی ایک دُعا 56 52
55 شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 57 1
56 ( دینی مسائل ) 58 1
57 عورت کو تفویض ِطلاق : 58 56
58 پہلی صورت : 58 56
59 دُوسری صورت : 58 56
60 تیسری صورت : 59 56
61 اَخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter