ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی2009 |
اكستان |
|
آیت خاتم النبییّن اَور اَکابر ِ اُمت ( حضرت مولانا ضیاء المُحسن صاحب طیّب ، برمنگھم ، فاضل ِ جامعہ مدنیہ لاہور ) جنگ لندن میں قادیانی مذہب کے ترجمان رشید احمد چوہدری کا بیان شائع ہوا کہ جماعت ِ احمدیہ کے خلاف یہ الزام ہے کہ جماعت ِ احمدیہ ختم ِ نبوت کی منکر ہے جو جماعت احمدیہ پر افتراء ِعظیم ہے ،جماعت ِ احمدیہ آیت ِ خاتم النبییّن کی وہی تشریح کرتی ہے جو گزشتہ صلحاء ِاُمت اور علماء ِ ربانی کرتے چلے آئے ہیں مثلا ً امام عبد الوہاب شعرانی کہتے ہیں'' جان لو مطلق نبوت بند نہیں ہوئی صرف تشریحی نبوت منقطع ہوئی ہے'' مولانا قاسم نا نوتوی بانی مدرسہ دیوبند لکھتے ہیں ''اگر بالفرض بعدزمانہ بندی بھی کوئی نبی پیدا ہوتو پھر بھی خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہ آئے گا''رشید احمد چوہدری نے کہا کہ اگر آنحضرت ۖ کو اِن معنوں میں خاتم النبییّن ماننے سے مولویوں کے نزدیک جماعت ِ احمدیہ دائرہ ٔ اسلام سے خارج ہوجاتی ہے تو اُن بزرگان ِ اُمت کے متعلق مولو یوں کا کیا فتویٰ ہے؟ جناب رشید احمد چوہدری صاحب پوری اُمت ِ مسلمہ قرآن وحدیث کی روشنی میں آیت ِ خاتم النبییّن سے یہ مراد لیتی ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ ۖ خدا تعالیٰ کے آخری نبی اور رسول ہیں۔ آپ ۖ انبیاء کے سلسلہ کی جو حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوا تھا آخری اِینٹ اور کڑی ہیں۔ آپ ۖکے بعد قیامت تک کسی قسم کا کوئی نیا نبی اور رسول پیدا نہیں ہوگا اَور جو شخص نبوت کا دعوی کرے خواہ وہ تشریحی ہو یا غیرتشریحی، ظلّی ہو یا بروزی وہ مرتد اور دائرۂ اِسلام سے خارج ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حضور ۖ کے بعد لاتعداد جھوٹے مدعین ِنبوت پیدا ہوئے اُمت ِ مسلمہ نے متفقہ طورپر اُن کو مسترد کردیا ، خود مرزائی حضرات بھی حضور ِاکرم ۖ اَور مرزا غلام احمد قادیانی کے درمیانی عرصہ یعنی چودہ سوسال میں کسی کو نبی یا رسول تسلیم نہیں کرتے۔ اگر کوئی نبی یا رسول گزرا ہے تو مرزائی حضرات اُس کا نام عنایت فرمادیں۔ اور پھر مرزا غلام احمد قادیانی کو فوت ہوئے بھی ایک صدی گزر چکی ہے ،کیا اِس دوران بھی کوئی نبی آیا ہے یا نہیں؟میری کئی مرتبہ مرزائی حضرات سے گفتگو ہوئی ہے یہی دلچسپ سوال جب بھی اُن سے کرتا ہوں کہ