ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی2009 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم امابعد ! ٣٠ مارچ کو مناواں پولیس کے تربیتی مرکز پر نامعلوم اَفراد نے حملہ کر کے کئی سوزیر تربیت جوانوں کو یرغمال بنالیا ۔اخباری اطلاعات کے مطابق اُن کی تعداد دس یا بارہ تھی ۔ اُن کے خلاف کارروائی کے لیے پولیس رینجرز اور فوج کو طلب کرلیا گیا اور غالباً کور کمانڈر کی قیادت میں آٹھ دس گھنٹوں پر مشتمل طویل اور زبردست فوجی کارروائی کی گئی۔اِس دوران ہیلی کاپٹروں کی بھی مدد شامل ِ حال رہی ، مگر مٹھی بھر نامعلوم حملہ آوروں کو قابو کر کے بہت سی قیمتی جانوں کو پھر بھی نہ بچایا جاسکااور مسلسل کئی گھنٹوں کے مقابلے کے بعد اخباری کے اطلاعات کے مطابق کچھ حملہ آور اپنے کو بم سے اُڑانے میں اور کچھ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ،چند کے بارے میں اداروں کا کہنا ہے کہ گرفتار کر لیے گئے ۔ تاحال اِس واقعہ کی حتمی تحقیقات سامنے نہیں آئیں۔ مگر اِس واقعہ کا عوامی ردِ عمل جوکہ اصل اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور عوامی حلقوں سے وابستہ ہرکس وناکس اِس کو فوری طور پر محسوس کر لیتا ہے مثبت اَنداز میں سامنے نہیں آیا۔ جس دن یہ واقعہ ہوا اُسی شام کو ہماری ملاقات ایک پرا ئیویٹ گاڑی کے ڈرائیور سے ہوئی جو جامعہ مدنیہ جدید آیا ہواتھا اور یہ واقعہ ہر طرف زیر ِ بحث تھا اُس کے سامنے اِس کا تذکرہ ہوا تووہ بے اختیار ہنسنے لگا اور کہا :