ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی2009 |
اكستان |
|
قسط : ٤ تربیت ِ اَولاد ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمہ اللہ ) زیر ِنظر رسالہ '' تربیت ِ اولاد'' حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کے افادات کا مرتب مجموعہ ہے جس میں عقل ونقل اور تجربہ کی روشنی میں اَولاد کے ہونے ، نہ ہونے، ہوکر مرجانے اور حالت ِ حمل اور پیدائش سے لے کر زمانۂ بلوغ تک رُوحانی وجسمانی تعلیم وتربیت کے اِسلامی طریقے اور شرعی احکام بتلائے گئے ہیں ۔ پیدائش کے بعد پیش آنے والے معاملات ، عقیقہ، ختنہ وغیرہ اُمور تفصیل کے ساتھ ذکر کیے گئے ہیں، مرد عورت کے لیے ماں باپ بننے سے پہلے اور اُس کے بعد اِس کا مطالعہ اولاد کی صحیح رہنمائی کے لیے انشاء اللہ مفید ہوگا۔اس کے مطابق عمل کرنے سے اَولاد نہ صرف دُنیا میں آنکھوں کی ٹھنڈک ہوگی بلکہ ذخیرہ ٔ آخرت بھی ثابت ہوگی اِنشاء اللہ۔اللہ پاک زائد سے زا ئد مسلمانوں کو اِس سے استفادہ کی توفیق نصیب فرمائے۔ اَولاد کی وجہ سے ہزاروں فکریں اور جھمیلے : اَولاد کے ساتھ ہزاروں فکریں لگی ہوئی ہیں آج کسی کان میں درد ہے کسی کے پیٹ میں درد ہے کوئی گرپڑا ہے کوئی گم ہوگیا ہے اور ماں باپ پریشان ہوتے ہیں تو ممکن ہے کہ خدا نے اِس کو اِسی لیے اَولاد نہیں دی کہ وہ اِس کو آزاد رکھنا چاہتے ہوں۔ میرے بھائی ایک کہانی سناتے تھے کہ ایک شخص نے صاحب ِ عیال (بال بچوں والے) سے پوچھا کہ تمہارے گھر خیریت ہے؟ تو بڑا خفا ہوا کہ میاں خیریت تمہارے یہاں ہوگی، مجھے بدعا دیتے ہو؟ ہمارے یہاں خیریت کہاں۔ ماشاء اللہ بیٹے بیٹیاں ہیں پھر اُن کے اَولاد ہے سارا گھر بچوں سے بھرا ہواہے، آج کسی کے کان میں درد ہے کسی کو دَست آرہے ہیں کسی کی آنکھ دُکھ رہی ہے کوئی کھیل کُود میںچوٹ کھا کر رورہا ہے۔ ایسے شخص کے یہاں خیریت ہوگی؟ خیریت تو اُس کے یہاں ہوگی جو منہوس ہو جس کے گھر میں کوئی بال بچہ نہ