ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی2009 |
اكستان |
|
اُمت ِمسلمہ کی مائیں قسط : ٣ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ( حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی صاحب بلند شہری ) حضرت عائشہ نے مصاحبت ِ رسول ۖ سے خوب فائدہ اُٹھایا : حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے سید عالم ۖ کی مصاحبت میں ٩ سال گزارے اور اِن ٩ سال میں خوب علم حاصل کیا۔ آنحضرت ۖ کا احترام پوری طرح ملحوظ رکھتے ہوئے سوالات کر کے علم بڑھا تی رہیں اَورآپ ۖ خود بھی اُن کو علوم سے بہرہ وَر فرمانے کا خیال فرماتے رہے۔ حضرت امام زہری نے فرمایا کہ اگر آنحضرت ۖ کی تمام بیویوں اور اُن کے علاوہ باقی تمام عورتوں کا علم جمع کیا جائے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکا علم سب کے علم سے بڑھا ہوا رہے گا۔ حضرت مسروق تابعی فرماتے تھے جو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے خاص شاگرد تھے کہ میں نے رسول اللہ ۖ کے اکابر صحابہ کو دیکھا جو عمر میں بوڑھے تھے وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرائض کے بارے میں معلومات کیا کرتے تھے۔ (جمع الفوائد ۔ الاصابہ۔ البدایہ) حضرت ابوموسیٰ نے فرمایا کہ ہم اصحابِ رسول اللہ ۖ کو جب کبھی علمی اُلجھن پیش آئی اور اُس کے متعلق حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا تواُن کے پاس اُس کے متعلق ضرور معلومات ملیں(جس سے مشکل حل ہوئی) ۔(جمع الفوائد ولاصابہ والبدایہ)روایت حدیث میں تابعین ِ کرام کے علاوہ بہت سے صحابہ بھی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے شاگرد ہیں۔ آنحضرت ۖ سے سوالات : حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا برابر آنحضرت ۖ سے سوالات کرتی رہتی تھیں ۔ ایک مرتبہ سوال کیا یا رسول اللہ!میرے دو پروسی ہیں۔ فرمائیے میں ہدیہ دینے میں دونوں میں سے کس کو ترجیح دُوں؟ آپ ۖ نے اِرشاد فرمایا اِلٰی اَقْرَبِھِمَا مِنْکِ بَابًا (کہ دونوں میں سے جس کے گھر کا دروازہ تم سے زیادہ قریب