Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008

اكستان

39 - 64
اَور یہ ہے بشارت جو میں عرض کررہا ہوں،ایمان والوں کے لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا  وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ………  کَفَّرَ عَنْہُمْ سَیِّاٰتِھِمْ  اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کیے تو ہم اُن کے جو گناہ ہیں وہ گرادیں گے۔ توجو کافر ہے ایمان نہیں لایا اُن کے نیک اعمال گرادیں گے اَور جو ایمان والا ہے اُن کی غلطیاں گرادیں گے ۔تو  کَفَّرَ عَنْہُمْ سَیِّاٰتِھِمْ یہ اِس کے جواب میں ہے اَضَلَّ اَعْمَالَھُمْ  کہ اُن کے نیک اعمال گرادیں گے اوراِن کے گناہ گرادیں گے ۔تو ایمان اِتنی بڑی چیز ہے کہ اللہ تعالیٰ جس کو عطا فرمائے اَور وہ بنیادی اُمور پر بھی عمل کرتا گزرے تو اللہ تعالیٰ اُس کے سارے گناہ گرادیں گے تو اِس پر جتنی بھی محنت کی جائے وہ کم ہے تو دینی کوششوں میں اَب تک اِن مدارس کی اَور مساجد کی یہی کوشش رہی کہ کسی طرح ایمان قائم رہے اَور اُس کے گرد حفاظت کا پہرہ قائم رہے۔ 
اِن مدارس کی محنت یہی ہے اَور اِسی لیے ہے اَور دُوسرے درجے میں فضائل ِ اعمال کی محنتیں ہیں کہ لوگوں کو جاکر دین سکھانا، نمازیں درست کرنا، جو کلمہ صحیح نہ پڑھ سکیں کلمہ پڑھانا اورجو لوگ خود اِس طرف نہیں آرہے اُن کے گھروں میں پہنچ کر اُن کی دُکانوں میں پہنچ کر دین کی آواز دینا یہ فضائل ِ اعمال ہیں اِن کا بڑا ثواب ہے یہ دُوسرے درجے میں ہے ۔تو سب سے پہلے دین کی بڑی خدمت کیا ہے؟ ایمان کی سرحدوں کے گرد حفاظت کرنا۔ ایمان کو سمجھو کہ کیا ہے؟ میں نے ابھی ابھی آپ کے سامنے ایک کافر کے نیک اعمال کی بحث کرکے میں نے بتادیا کہ ایمان کا مقام اعمال کے مقابلے میں کیا ہے؟ 
حضرت تھانوی رحمة اللہ علیہ ایک مثال دیا کرتے تھے کہ ایک(1) اُس کے ساتھ صفر بھی لگادو تو وہ بن جاتا ہے دس(10) اَور دو صفر لگادو تو بن جاتا ہے سَو(100)۔ تو یوں سمجھو کہ ایمان وہ ستون ہے وہ بنیاد ہے کہ اِس کے ساتھ اعمال کے ڈھانچے صفر کے درجے پر بھی ہوں تو قیمت بڑھ جائے گی۔ اگر ایک ہو وہ ایمان کے درجے میں ہے اَور ساتھ صفر بھی لگادو دَس پھر لگادو تو سَو تو ایمان وہ بنیاد ہے وہ ستون ہے کہ اِس کے ساتھ اعمال کے ڈھانچے قائم کردو اِنشاء اللہ قیمت بڑھ جائے گی ۔اَور اگر ایمان قائم نہیں فضائل ِ اعمال میں کتنی ہی محنت کرو تو یہ وہ صفر ہیں جو بائیں طرف لگیں گے(01) ایک کے بائیں طرف جو لگیں کیا اُن کی کوئی قیمت ہے؟ کچھ نہیں۔ اِن مدارس اَور مساجد نے ہمیشہ اِس بات کی کوشش کی محنت کی کہ ایمان کے گرد حفاظت کا پہرہ ہو۔ اگر ختم ِ نبوت کی بات ہو صحابۂ کرام کی بات ہو اقامت ِ سُنّت کی بات ہو حجےّتِ حدیث کی بات ہو اِن چیزوں سے ایمان کے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 5 1
5 اِن حضرات کو مطلع کرنے کا فائدہ : 6 4
6 اُستاد کی اہمیت ،بے فیض رہنے کی ایک وجہ 6 4
7 شیعہ حافظ ِقرآن نہیں ہو پاتے ،ایک لطیف وجہ 7 4
8 جھوٹے نبی کی عمر ایک سو چالیس برس سے زائد تھی 7 4
9 سوائے ''مرزا'' کے جھوٹے نبیوں کا معاملہ زیادہ دیر نہیں چلا 7 4
10 جھوٹے نبی کے خلاف حضرت ابوبکر کا جہاد کرنا 8 4
11 چھ سو اَہم صحابہ کرام شہید ہوئے 8 4
12 فرض ِمنصبی ، حضرت 10 4
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 14 1
15 پہلامقدمہ : 15 14
16 صلاحِ خواتین 17 1
17 حقوق کا بیان 17 16
18 ماں باپ کے حقوق : 17 16
19 تنبیہ : 17 16
21 سوتیلی ماں کے حقوق : 18 16
22 بہن بھائی کے حقوق : 18 16
23 عورت کے ذ مّہ شوہر کے حقوق : 18 16
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
25 فضائل و مناقب : 19 24
26 بقیہ : حقوق کا بیان 21 16
27 اِفتتاحی بیان 22 1
28 دین پورا کب ہوتا ہے؟ 33 1
29 گلدستہ ٔ اَحادیث 42 1
31 چار اَشخاص جو حضور علیہ السلام کے زمانہ میں حافظ ِ قرآن تھے 42 29
32 چار اَفرادجن سے علم حاصل کرنے کی حضرت معاذ نے وصیت فرمائی : 42 29
33 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 46 1
34 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 46 33
35 قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : 46 33
36 تشریح : 47 33
37 ایک روایت میں ہے 48 33
38 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 49 33
39 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 52 33
40 تکبیر تشریق کی حکمت : 54 33
41 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 54 33
42 حج کے فضائل : 55 33
43 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 55 33
44 حج کی استطاعت کا مطلب : 57 42
45 قربانی کے فضائل : 58 42
46 دینی مسائل 60 1
47 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 46
48 ۔ طلاق ِ صریح : 60 46
49 وفیات 62 1
50 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter