Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008

اكستان

55 - 64
غیرہ یہ ارکان و اعمال ایسے ہیں کہ اگر اِنہی دِنوں میں انجام دیا جائے تو عبادت ہے اور دِنوں میں اگر کوئی شخص عرفات میں دس دن ٹھہرے تو یہ کوئی عبادت نہیں۔ جمرات سال بھر کے بارہ مہینے تک منیٰ میں کھڑے ہیں لیکن دُوسرے دِنوں میں کوئی شخص جاکر اِن کو کنکریاں ماردے تو یہ کوئی عبادت نہیں۔ تو حج جیسی اہم عبادت کے لیے اللہ تعالیٰ نے اِن ہی دِنوں کو مقرر فرما دیا ہے کہ اگر بیت اللہ کا حج اِن دِنوں میں انجام دوگے تو عبادت ہوگی اور اُس پر ثواب ملے گا ورنہ نہیں۔ لیکن دُوسری عبادتیں مثلاً پانچ وقت کی نماز اِنسانی فرائض میں سے ہے مگر جب چاہے نفل نماز پڑھنے کی اجازت ہے۔ رمضان میں روزہ فرض ہے مگر نفلی روزہ جب چاہے رکھیں۔ زکوٰة سال میں ایک مرتبہ فرض ہے مگر نفلی صدقہ جب چاہے اَدا کریں۔
حج کے فضائل  :
ذی الحجہ کے مہینہ کی پہلی خاص اوراہم عبادت حج ہے۔ لہٰذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ حج سے متعلق بھی چند باتیں پیش کردی جائیں۔ 
''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اور فریضہ  :
اِسلام کے پانچ ارکان میں سے آخری اور تکمیلی رُکن بیت اللہ کا حج ہے۔ ''حج'' اللہ تعالیٰ کی عظیم ترین عبادت ہے اور تمام انبیائے کرام علیہم السلام اور اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کا شِعار ہے۔ بعض روایات سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت آدم اور تمام انبیائے کرام علیہم السلام نے خانہ کعبہ کا حج کیا ہے اور کوئی پیغمبر ایسا  نہیں ہوا جس نے حج نہ کیا ہو ۔(عمدة الفقہ بتغیر) 
حج کے فرض ہونے کا حکم راجح قول کے مطابق ٩  ہجری میں آتا ہے اور اِس سے ایک سال بعد یعنی اگلے سال ١٠ ہجری میں آپ  ۖ نے وصال سے تین مہینے پہلے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی بہت بڑی جماعت کے ساتھ حج فرمایا جو '' حَجَّةُ الْوِدَاعْ '' کے نام سے مشہور ہے۔ 
عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ بُنِیَ الْاِسْلَامُ عَلٰی خَمْسٍ شَھَادَةِ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَاِقَامِ الصَّلٰوةِ وَاِیْتَآئِ الزَّکٰوةِ وَصَوْمِ رَمَضَانَ وَحَجِّ الْبَیْتِ ۔ (بخاری فی الایمان والتفسیر، مسلم فی الایمان، ترمذی فی الایمان ونسائی فی الایمان) ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 5 1
5 اِن حضرات کو مطلع کرنے کا فائدہ : 6 4
6 اُستاد کی اہمیت ،بے فیض رہنے کی ایک وجہ 6 4
7 شیعہ حافظ ِقرآن نہیں ہو پاتے ،ایک لطیف وجہ 7 4
8 جھوٹے نبی کی عمر ایک سو چالیس برس سے زائد تھی 7 4
9 سوائے ''مرزا'' کے جھوٹے نبیوں کا معاملہ زیادہ دیر نہیں چلا 7 4
10 جھوٹے نبی کے خلاف حضرت ابوبکر کا جہاد کرنا 8 4
11 چھ سو اَہم صحابہ کرام شہید ہوئے 8 4
12 فرض ِمنصبی ، حضرت 10 4
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 14 1
15 پہلامقدمہ : 15 14
16 صلاحِ خواتین 17 1
17 حقوق کا بیان 17 16
18 ماں باپ کے حقوق : 17 16
19 تنبیہ : 17 16
21 سوتیلی ماں کے حقوق : 18 16
22 بہن بھائی کے حقوق : 18 16
23 عورت کے ذ مّہ شوہر کے حقوق : 18 16
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
25 فضائل و مناقب : 19 24
26 بقیہ : حقوق کا بیان 21 16
27 اِفتتاحی بیان 22 1
28 دین پورا کب ہوتا ہے؟ 33 1
29 گلدستہ ٔ اَحادیث 42 1
31 چار اَشخاص جو حضور علیہ السلام کے زمانہ میں حافظ ِ قرآن تھے 42 29
32 چار اَفرادجن سے علم حاصل کرنے کی حضرت معاذ نے وصیت فرمائی : 42 29
33 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 46 1
34 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 46 33
35 قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : 46 33
36 تشریح : 47 33
37 ایک روایت میں ہے 48 33
38 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 49 33
39 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 52 33
40 تکبیر تشریق کی حکمت : 54 33
41 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 54 33
42 حج کے فضائل : 55 33
43 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 55 33
44 حج کی استطاعت کا مطلب : 57 42
45 قربانی کے فضائل : 58 42
46 دینی مسائل 60 1
47 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 46
48 ۔ طلاق ِ صریح : 60 46
49 وفیات 62 1
50 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter