ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008 |
اكستان |
|
دین پورا کب ہوتا ہے؟ حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحب مدظلہم العالی جسٹس شریعت اپیلٹ بینچ سپریم کورٹ ٢٦ اکتوبر کو جامعہ مدنیہ جدید تشریف لائے ، اِس موقع پر اساتذہ کرام اَور طلباء سے مختصر مگر نہایت جامع اور فاضلانہ خطاب فرمایا، اِس کی افادیت کے پیش ِ نظر اِسے شائع کیا جارہا ہے، قارئین ِکرام ملاحظہ فرمائیں۔ (اِدارہ) الحمد للّٰہ وسلام علٰی عبادہ الذین اصطفٰی امابعد ! اللہ تبارک وتعالیٰ جل شانہ'کا دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہوں کہ اُس نے آج چار پانچ سال کی تمنا کو برآنے کا موقع عطا فرمایا، تقریبًا چار سال سے مسلسل اِرادہ رہا کہ یہاں اِس جامعہ میں اِس مدرسہ میں حاضر ہوں اَور اِسے دیکھنے کا موقع ملے لیکن اِنسان اِرادے کرتا رہ جاتا ہے اَور فیصلے خدا کی طرف سے ہوتے ہیں ،لاہور یہاں سے دُور نہیں لیکن لاہور آنے کے باوجود یہ تمنا دل میں اُبھرتی رہی اَور مختلف حالات پیداہوتے رہے جس کی بناء پر تعمیل سے قاصر رہا آج پہلی دفعہ اِس مسجد ِ حامد کو دیکھا یہ اِس کے اِبتدائی آثار ہیں الحمد للہ اِس کو اپنے نتائج کے لحاظ سے'' مسجد ِ حامد'' کو'' محمود'' پایا، ہر لحاظ سے یہ قابل ِ تعریف ہے اللہ تبارک وتعالیٰ اِسے کامیاب کرنے اَور مکمل کرنے کی سعادت دے اَور زندگی عطا فرمائے۔ اِس وقت لاہور سے باہر کا ایک سفر پیش ِ نظر ہے اَور اِس وقت صرف حاضری ہی مقصود تھی اللہ تبارک وتعالیٰ جل شانہ' اِن چند منٹوں میں کوئی حق بات کہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ عزیزانِ محترم، سامعین ِعزیز! اِس زمانے میں چھوٹی بات اَور مختصر گفتگو لمبی تقریروں کی نسبت زیادہ مؤثر رہتی ہے پہلے ایک دَور تھا کہ اُس میں تمہید بھی باندھی جاتی تھی موضوع کا اعلان بھی کیا جاتا تھا اَور اُس پر پھر تقریریں ہوتیں تھیں لیکن زمانے نے حالات کی اَور خیالات کی اِتنی کروٹیں لی ہیں کہ اَب چھوٹی بات مختصر بات اَور موقع کی بات وہ چند ہوں تو تقریر سے زیادہ اُن کا فائدہ رہتا ہے۔ میں ایک سوال سے اِس بات کا آغاز کرتا ہوں کہ ہمارے لیے یہاں سب سے قیمتی چیز کیا ہے؟ جواب'' ایمان''۔ اِس سے زیادہ قیمتی چیز کوئی نہیں اَور جن کو ہم یہاں قیمتی چیزیں سمجھتے ہیں اِن میں اَعمال بھی