ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم امابعد ! بالآخر وہ نا پسندیدہ ساعت آہی گئی جس کا ڈر ہر محب وطن پاکستانی کو برسوں سے بے چین کیے ہوئے تھا اور وہ ایک عرصہ سے چلاّ چلاّ کر اِسلام کے اَزلی بد خواہوں کے بد عزائم سے ہر کس و ناکس کو آگاہ کررہا تھا مگر چند بیدار مغزوں کے سوا کسی نے بھی اِس پکار پر کان نہ دھرا۔ آخر کو٢٠ نومبر کے قومی جرائد میں شہ سُرخی سے یہ خبر شائع ہو گئی کہ : '' بنوں : صوبہ سرحد میں پہلا امریکی میز ا ئل حملہ۔ امریکی جاسوس طیاروں نے جانی خیل میں حاکم خان کے گھر پر ٣ میزا ئل داغے ۔سرحد میں امریکی جاسوس طیاروں کی پر وازوں سے خوف وہراس پھیل گیا۔'' بہت ساری عیسائی ریاستوں کا مجموعہ'' امریکہ'' جو سال ہاسال سے اِسلام کے خلا ف صلیب کی سربلندی کے لیے نہ صرف جنگی کارروائیاں کر رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر اُن کی قیادت کرتے ہوئے عیسائی یہودی اِتحاد کو مزید من گھڑت بنیادیں فراہم کرتے ہوئے بہت تیزی کے ساتھ مسلمانوں کی سیاسی اور عسکری قوتوں پر کاری ضربیں لگا رہا ہے۔ دُوسری طرف مسلمان حکمران اور عوام کی اکثریت اِس سب کچھ کے باوجود چپ سادھے ہوئے ہیں۔ سوائے مٹھی بھر سرپھروں کے مسلمانوں کی عالمی سُبکی سے کسی پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ صوبہ سرحد پاکستان پر اَمریکہ کے براہِ راست حملہ کے موقع پر منتخب عوامی حکومت اور اہم سیاسی جماعتوں کی طرف سے اگر اِتنا بھی ہوجاتا کہ وہ اپنے کو ووٹ دینے والے عوام کو سڑکوں پر لے آتے اور