ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008 |
اكستان |
|
ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام ( حضرت مولانا مفتی محمد رضوان صاحب ،راولپنڈی ) ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : اِس مبارک مہینے میں اسلام کا ایک اہم رُکن ''حج'' ادا ہوتا ہے اس لیے اِس مہینے کو ذی الحجہ (یعنی حج والا مہینہ) کہتے ہیں اور حج کے علاوہ اِس مبارک مہینے میں اسلامی تہوار ''عید الاضحی'' کی شکل میں ادا کیا جاتا ہے جس میں لاکھوں بندگان ِخدا بارگاہِ خداوندی میں قربانی کا نذرانہ پیش کرتے ہیں، اس کے علاوہ یہ مہینہ عظمت و فضیلت والے مہینوں میں سے ہے جس میں عبادت کا خاص مقام ہے اور اِس مہینہ کا پہلا عشرہ تو بہت ہی فضیلت رکھتا ہے اور عرفہ (یعنی ٩ ذی الحجہ) کے دن کی فضیلت کا تو ٹھکانا ہی نہیں۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : اِنَّ عِدَّةَ الشُّھُوْرِ عِنْدَ اللّٰہِ اثْنَا عَشَرَ شَھْرًا فِیْ کِتٰبِ اللّٰہِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ مِنْھَا اَرْبَعَة حُرُم ط ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ فَلا تَظْلِمُوْا فِیْھِنَّ اَنْفُسَکُمْ'' (سُورہ توبہ آیت ٣٦ ) '' یقینا شمار مہینوں کا (جوکہ) کتابِ الٰہی (یعنی احکام ِشرعیہ) میں اللہ تعالیٰ کے نزدیک (معتبر ہیں) بارہ مہینے (قمری) ہیں (اور کچھ آج سے نہیں بلکہ) جس روز اللہ تعالیٰ نے آسمان اور زمین پیدا کیے تھے (اُسی روز سے اور )اِن میں چار خاص مہینے اَدب کے ہیں (ذی قعدہ، ذی الحجہ، محرم، رجب) یہی (امرِ مذکور) دین مستقیم ہے (یعنی اِن مہینوں کا بارہ ہونا اور چار کا بالتخصیص اشھر حرم ہونا) سو تم اِن سب مہینوں کے بارے میں (دین کے خلاف کرکے جوکہ موجب ِگناہ ہے) اپنا نقصان مت کرنا ۔''(بیان القرآن ملخص) عَنِ ابْنِ اَبِیْ بَکْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ ۖ قَالَ اِنَّ الزَّمَانَ قَدِ اسْتَدَارَ کَھَیْئَتِہ یَوْمَ خَلَقَ اللّٰہُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ اَلسَّنَةُ اثْنَا عَشَرَ شَھْرًا مِّنْہَا اَرْبَعَة حُرُم ثَلٰث مُّتَوَالِیَات ذُوالْقَعْدَةِ وَذُوالْحِجَّةِ وَالْمُحَرَّمُ وَرَجَبُ