ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008 |
اكستان |
|
شیعہ حافظ ِقرآن نہیں ہو پاتے ،ایک لطیف وجہ : اَب یہ شیعہ جوہیں یہ حافظ نہیں ہوسکتے کیونکہ قرآنِ پاک جن لوگوں نے جمع کیا ہے اَور پھیلایا ہے نشر کیا ہے اُن سے یہ دُشمنی رکھتے ہیں۔ حضرتِ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے وہ لکھوایا جمع کروایا وہ رکھا رہا حضرتِ حفصہ رضی اللہ عنہا کے پاس ۔ جھوٹے نبی کی عمر ایک سو چالیس برس سے زائد تھی : ایک شخص تھا ''مسیلمہ کذاب'' جس نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا رسول اللہ ۖ کے زمانے میں، وہ بڑا بااَثر آدمی تھا بنی حنیفہ یہ اُس کا قبیلہ تھا عمررسیدہ شخص تھا بہت عمر تھی ایک سو چالیس سال عمر تھی اُس کی جب وہ جنابِ رسول اللہ ۖ کے پاس آیا تھا اَور اُس نے کہا تھا کہ ایسے کیے لیتے ہیں کہ آپ کے پاس فلاں فلاں قسم کے علاقے رہیں میرے پاس فلاں فلاں قسم کے علاقے رہیں۔ تورسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم نے فرمایا تھا کہ اِنَّ الْاَرْضَ لِلّٰہِ یُوْرِثُھَا مَنْ یَّشَآئُ مِنْ عِبَادِہ کہ زمین تو خدا کی ہے جسے چاہے اللہ تعالیٰ اُس کا وارِث بنادے قابض بنادے مالک بنادے اَور میرا مقصد تو دین پھیلانا ہے اَور اِس طرح کی سودے بازی اگر کروگے تم تو پھر یہ جو میرے ہاتھ میں ایک چھڑی ہے جرید یعنی جس کھجور کی شاخ کے پتے چُھڑادیے جائیں اَور وہ ایک چھڑی رہ جاتی ہے قمچی ایسی چیز تھی کہ اِس طرح کی باتوں میں تو اگر تم مجھ سے یہ کہو کہ یہ دے دُوں میں تمہیں تو یہ بھی نہیں دُوں گا اَوْ کَمَاقَالَ عَلَیْہِ السَّلَامُ یہ گویا اُس کا مفہوم ہے جو آپ نے گفتگو کی۔ پھر آپ نے فرمایا کہ میں نے جو خواب میں دیکھا تھا مجھے معلوم ہوتا ہے وہ تُو ہے اُن میں سے ایک ۔ دو کنگن دیکھے سونے کے دست ِ مبارک میں خواب میں تو حکم یہ ہوا خواب ہی میں کہ اِنہیں پھونک مارو پھونک ماری تو وہ اُڑگئے تو آپ نے تعبیر لی تھی کہ یہ کذاب ہیں جھوٹے ہیں دو اَور جاتے بھی رہیں گے ختم بھی ہوجائیں گے ۔ سوائے ''مرزا'' کے جھوٹے نبیوں کا معاملہ زیادہ دیر نہیں چلا : تو یہ نبوت والامعاملہ چلا ہی کسی کا نہیں ،چلانے کی کوشش دیکھا داکھی بہت کی حتّٰی کہ ایک عورت بھی ہوگئی تھی''سَجَّاحْ'' اُس نے بھی نبی ہونے کا دعویٰ کردیا تھا۔ کبھی بھی نہیں چلی نبوت سوائے اِس