ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008 |
اكستان |
|
صلاحِ خواتین حقوق کا بیان ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ ) ماں باپ کے حقوق : ماں باپ کے واسطے سے پرورش ہوتی ہے اِن کے حقوق ہوتے ہیں : ٭ اُن کو تکلیف نہ پہنچائے اگر چہ اُ ن کی طرف سے زیادتی ہو۔ ٭ قولاً وفعلاً یعنی زبان سے برتاؤ سے اُن کی تعظیم کرے۔ ٭ جائز کاموں میں اُن کی اِطاعت کرے۔ ٭ اگر اُن کو مال کی حاجت ہو مال سے اُن کی خدمت کرے اگرچہ وہ دونوں کافرہوں۔ ٭ ماں باپ کے اِنتقال کے بعد اُن کے لیے دُعاء مغفرت ورحمت کرتا رہے۔ ٭ نفل عبادت اور صدقہ خیرات کا ثواب اُن کو پہنچاتا رہے۔ ٭ اُن کے ملنے والوں کے ساتھ احسان اور خدمت سے اچھی طرح پیش آئے۔ ٭ اُن کے ذمّہ جو قرض ہو یا کسی جائز کام کی وصیت کرگئے ہوں اور اللہ تعالیٰ نے قدرت دی ہو اُس کو اَدا کردے۔ ٭ اُن کے مرنے کے بعد خلاف ِ شرع رونے اور چلانے سے بچے ورنہ اُن کی رُوح کو تکلیف ہوگی ٭ کبھی کبھی اُن کی قبر کی زیارت کیا کرے۔ تنبیہ : دادا ،دادی، نانا، نانی کا حکم شرع میں مثل باپ کے ہے اُن کے حقوق بھی ماں باپ کی طرح سمجھنا چاہیے۔ اِسی طرح خالہ اور ماموں ماں کی طرح اور چچا اور پھو پھی باپ کی طرح ہیں جیسا کہ حدیث کے اِشارہ سے معلوم ہوتا ہے۔ (حقوق الاسلام ،بہشتی زیور)