Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008

اكستان

47 - 64
مُضَرَ الَّذِیْ بَیْنَ جُمَادٰی وَشَعْبَانَ (صحیح بخاری فی التفسیر وبدء الخلق والتوحید والاضاحی واللفظ لہ۔ مسلم ومسند احمد)
''حضرت ابن ابی بکرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ  ۖ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے (حجة الوداع کے موقع پر اپنے خطبہ میں) اِرشاد فرمایا کہ (اِس وقت) زمانہ گھوم پھر کر اُسی حالت پر آگیا ہے جس دن اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کو پیدا کیا تھا (یعنی اَب اس کے دنوں اور مہینوں میں کمی زیادتی نہیں ہے جو جاہلیت کے زمانے میں مشرک کیا کرتے تھے۔ اب وہ ٹھیک ہوکر اُس طرز پر آگئی ہے جس پر ابتداء اور اصل میں تھی لہٰذا) ایک سال بارہ مہینے کا ہوتا ہے، ان میں چار مہینے حرمت و عزت والے ہیں جن میں تین مہینے مسلسل ہیں یعنی ذیقعدہ، ذی الحجہ، محرم اور ایک رجب کا مہینہ ہے جوکہ جمادی الاخریٰ اور ماہ شعبان کے درمیان آتا ہے۔ ''
تشریح  : 
اس آیت ِشریفہ اور حدیث شریف سے واضح ہوا کہ اِن مہینوں کی جو ترتیب اور اِن مہینوں کے جو نام (یعنی محرم، رجب، ذیقعدہ، ذی الحجہ) اِسلام میں معروف و مشہور اور رائج ہیں وہ اِنسانوں کے اپنے بنائے ہوئے نہیں ہیں بلکہ ربُّ العالمین نے جس دن آسمان و زمین پیدا کیے تھے اُسی دن یہ ترتیب اور یہ نام اور اِن کے ساتھ خاص مہینوں کے خاص احکام بھی متعین فرمادیے تھے، اُن احکام کو اِن مہینوں کے مطابق رکھنا ہی دین مستقیم ہے اور اِن میں اپنی طرف سے کمی زیادتی اور ترمیم و تبدیلی کرنا فہم کے ٹیڑھے اور سوچ کے ناقص ہونے کی نشانی ہے اور اِن مہینوں میں اِن کے متعینہ احکام و احترام کی خلاف ورزی کرنا، اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کو چھوڑدینا، کوئی گناہ کرنا اور عبادت میں کوتاہی کرنا اپنے اُوپر ظلم ہے۔ 
تمام انبیاء علیہم السلام کی شریعتوں میں سال کے بارہ مہینے مانے جاتے تھے اور اُن میںسے چار مہینے ''یعنی ذیقعدہ، ذی الحجہ، محرم اور رجب ''  بڑے مبارک اور فضیلت و عظمت، ادب و شرافت، اعزاز و اِکرام اور احترام والے مہینے سمجھے جاتے تھے، تمام نبیوں کی شریعتیں اِس بات پر متفق ہیں کہ اِن چار مہینوں میں ہر عبادت کا ثواب زیادہ ہوتا ہے اور اِن مہینوں میں کوئی گناہ کرے تو اُس کا وبال بھی زیادہ ہوتا ہے۔ حضور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 5 1
5 اِن حضرات کو مطلع کرنے کا فائدہ : 6 4
6 اُستاد کی اہمیت ،بے فیض رہنے کی ایک وجہ 6 4
7 شیعہ حافظ ِقرآن نہیں ہو پاتے ،ایک لطیف وجہ 7 4
8 جھوٹے نبی کی عمر ایک سو چالیس برس سے زائد تھی 7 4
9 سوائے ''مرزا'' کے جھوٹے نبیوں کا معاملہ زیادہ دیر نہیں چلا 7 4
10 جھوٹے نبی کے خلاف حضرت ابوبکر کا جہاد کرنا 8 4
11 چھ سو اَہم صحابہ کرام شہید ہوئے 8 4
12 فرض ِمنصبی ، حضرت 10 4
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 14 1
15 پہلامقدمہ : 15 14
16 صلاحِ خواتین 17 1
17 حقوق کا بیان 17 16
18 ماں باپ کے حقوق : 17 16
19 تنبیہ : 17 16
21 سوتیلی ماں کے حقوق : 18 16
22 بہن بھائی کے حقوق : 18 16
23 عورت کے ذ مّہ شوہر کے حقوق : 18 16
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
25 فضائل و مناقب : 19 24
26 بقیہ : حقوق کا بیان 21 16
27 اِفتتاحی بیان 22 1
28 دین پورا کب ہوتا ہے؟ 33 1
29 گلدستہ ٔ اَحادیث 42 1
31 چار اَشخاص جو حضور علیہ السلام کے زمانہ میں حافظ ِ قرآن تھے 42 29
32 چار اَفرادجن سے علم حاصل کرنے کی حضرت معاذ نے وصیت فرمائی : 42 29
33 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 46 1
34 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 46 33
35 قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : 46 33
36 تشریح : 47 33
37 ایک روایت میں ہے 48 33
38 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 49 33
39 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 52 33
40 تکبیر تشریق کی حکمت : 54 33
41 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 54 33
42 حج کے فضائل : 55 33
43 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 55 33
44 حج کی استطاعت کا مطلب : 57 42
45 قربانی کے فضائل : 58 42
46 دینی مسائل 60 1
47 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 46
48 ۔ طلاق ِ صریح : 60 46
49 وفیات 62 1
50 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter