Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008

اكستان

30 - 64
نجات مشکل سے ہوتی ہے، ڈاکٹری دواؤں سے تو اِنسان ایک سال دو سال دس سال بیس بعد ٹھیک ہوجاتا ہے اَب ساری زندگی بیمار رہے اَور حسن ِخاتمہ ہوجائے تو بھی سودا سستا ہے لیکن خدانخواستہ باطنی بیماریوں میں مبتلاء ہوگیا تو بس آخرت برباد ہو گئی۔ ظاہری بیماری میں تو درجے بڑھ رہے ہیں گناہ جھڑ رہے ہیں بیمار ہے بیمار کی دُعاء قبول ہوتی ہے، اُسے توبلکہ سکھاتے بھی ہیں ہم بھی کہتے ہیں کوئی بیمار ہو بھائی دُعاء کرنا تمہاری دُعاء قبول ہوگی لیکن جو باطنی بیمار ہوتا ہے اُسے نہیں کہتے آپ کہ دُعاء کرنا میرے لیے تمہاری دُعا بھی قبول ہوتی ہے، کہتے ہیں کبھی ؟ جو باطنی بیماری میں مبتلا ہو اُس کی تیمار داری کسی نے کی ہے؟ 
جیسے کہ تکبر میں مبتلا ہے لالچ میں حسد میں کینہ میں کنجوسی میں بخل میں یہ سب باطنی اور دل کی بیماریاں ہیں یہ ہاتھ کی بیماری نہیں ہے ڈاکٹر نبض سے آلات سے سی ٹی سکین سے بھی پتہ نہیںچلاسکتے اِن بیماریوں کا کہ یہ  ہیں یا نہیں۔ اُن کی لائن ہی نہیں اُنہیں پتہ ہی نہیں وہ تو اِس میں بعض خود مبتلاء ہوتے ہیں اِس بیماری میں، جو مبتلا ہوتا ہے اُس کی کبھی کسی نے تیمارداری کی ہے؟ کوئی پوچھنے بھی نہیں جاتا کہ آپ کیسے ہیں؟ یہ تو کہتے ہیں اللہ شفاء دے ہمیں بھی اُنہیں بھی ،یہ تو کہہ دیں گے لیکن اُس کی تیمارداری یا اُسے قابل ِ رحم سمجھے یا اُس پر ترس آئے اِس طرح نہیں ہوتا۔ اَور وہ مرجائے تو کبھی یہ کہتے نہیں سُنا ہوگا کہ اِس بیچارے نے ساری زندگی بیماری میں گزاری ہے اللہ نے اِس کے سارے گناہ جھاڑدِیے ہوں گے بلکہ دَرجے بلند ہوگئے ہوں گے یہ سیدھا جنت میں گیا ہوگا ،ایسا کہتے ہیں باطنی بیماری والے کو؟ نہیں، وہ تو جہنم میں جاتا ہے خدانخواستہ۔ جسمانی بیماری والے کے بارے میں ہوتاہے کہ اِس کے گناہ جھڑرہے ہیں اِس کے دَرجے بڑھ رہے ہیں۔تو یہ بیماری جو جسمانی آجاتی ہے یہ تو اِتنی خطرناک چیز نہیں ہے اِنسان کے لیے ایمان کے اعتبار سے اَور آخرت کے اعتبار سے جتنی کہ باطنی بیماریاں ہمارے لیے دُنیا اور آخرت دونوں اعتبار سے نقصان دہ ہیں۔ اِس لیے ظاہر کی طرف بھی توجہ دیں اِن علوم کو بھی محنت سے سیکھیں اَور اُن علوم کو بھی محنت سے سیکھیں حاصل کریں، صرف یہ نہیں کہ کسی سے بیعت کرلی بس کافی ہوگیا بیعت پر اِکتفاء کرلیا فلاں سے بیعت ہوں فلاں سے بیعت ہوں یہ کافی نہیں ہے، اُن سے سیکھیں قاعدے کا پہلا سبق ا ب ت ث پڑھ لیں اَور بس چھوڑدیں کہ بس پڑھ لیا تو کبھی بھی فائدہ نہیں ہوگا پورا پڑھنے سے فائدہ ہوگا ورنہ نہیں۔ 
توبہرحال آپ جس لائن میں لگے ہوئے ہیں یہ بہت اعلیٰ لائن ہے یہ جدید ترین علوم ہیں جدید ترین
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 5 1
5 اِن حضرات کو مطلع کرنے کا فائدہ : 6 4
6 اُستاد کی اہمیت ،بے فیض رہنے کی ایک وجہ 6 4
7 شیعہ حافظ ِقرآن نہیں ہو پاتے ،ایک لطیف وجہ 7 4
8 جھوٹے نبی کی عمر ایک سو چالیس برس سے زائد تھی 7 4
9 سوائے ''مرزا'' کے جھوٹے نبیوں کا معاملہ زیادہ دیر نہیں چلا 7 4
10 جھوٹے نبی کے خلاف حضرت ابوبکر کا جہاد کرنا 8 4
11 چھ سو اَہم صحابہ کرام شہید ہوئے 8 4
12 فرض ِمنصبی ، حضرت 10 4
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 14 1
15 پہلامقدمہ : 15 14
16 صلاحِ خواتین 17 1
17 حقوق کا بیان 17 16
18 ماں باپ کے حقوق : 17 16
19 تنبیہ : 17 16
21 سوتیلی ماں کے حقوق : 18 16
22 بہن بھائی کے حقوق : 18 16
23 عورت کے ذ مّہ شوہر کے حقوق : 18 16
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
25 فضائل و مناقب : 19 24
26 بقیہ : حقوق کا بیان 21 16
27 اِفتتاحی بیان 22 1
28 دین پورا کب ہوتا ہے؟ 33 1
29 گلدستہ ٔ اَحادیث 42 1
31 چار اَشخاص جو حضور علیہ السلام کے زمانہ میں حافظ ِ قرآن تھے 42 29
32 چار اَفرادجن سے علم حاصل کرنے کی حضرت معاذ نے وصیت فرمائی : 42 29
33 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 46 1
34 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 46 33
35 قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : 46 33
36 تشریح : 47 33
37 ایک روایت میں ہے 48 33
38 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 49 33
39 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 52 33
40 تکبیر تشریق کی حکمت : 54 33
41 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 54 33
42 حج کے فضائل : 55 33
43 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 55 33
44 حج کی استطاعت کا مطلب : 57 42
45 قربانی کے فضائل : 58 42
46 دینی مسائل 60 1
47 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 46
48 ۔ طلاق ِ صریح : 60 46
49 وفیات 62 1
50 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter