Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008

اكستان

24 - 64
یہ وہی لوگ ہیں کہ اللہ کی نشانیوں کا اِنکار کرتے ہیں اُس سے ملاقات کا اِنکار کرتے ہیں آخرت پر ایمان نہیں ہے کہ ایک دن اللہ کے  سامنے پیش ہونا ہے اَور اُس کے دربار میں حاضری بھی ہونی ہے یہ نہیں اُن کے پیش ِنظر  فَحَبِطَتْ اَعْمَالُھُمْ فَلا نُقِیْمُ لَھُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَزْنًا  اللہ تعالیٰ کہتے ہیں کہ جو اِن کے اچھے عمل بھی ہوں گے میں اُن کو بھی بُرائیوں میں بدل دُوں گا ختم کردُوں گا حبطِ عمل کردُوں گا۔
نیک کام کیا ہوتے ہیں؟ مثلاً اُنہیں میں سے کسی نے ہسپتال بھی بنوا رکھا ہے غریبوں کے لیے کوئی اَور چیز بھی لیکن ساتھ یہ کفریہ کام بھی کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کے یہاں اُس کی نیکیوں کا کوئی وزن نہیں حبط ِ عمل ہوجائے گا۔ قیامت کے دن وزنِ اَعمال تو ہوگا یہ تو ہمارا ایمان ہے کہ وزن ہوگا اعمال کی پرکھ ہوگی، اللہ تعالیٰ کہتے ہیں  فَلا نُقِیْمُ لَھُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَزْنًا اِن کا تو اِتنا بُرا حال ہوگا کہ ترازو لگانے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی تولا ہی نہیں جائے گا یہ تو ہیں ہی خراب، تولا تو وہاں جائے گا جہاں دونوں قسم کی چیزیں ہوں اچھی بھی ہوں بُری بھی ہوں تو وزن کرو کونسی کم ہے کونسی نہیں۔ اَور اگر کسی کی نیکیاں ہی نیکیاں ہوں جیسے نبی ہوتے ہیں تو کیا اُن کے اعمال کا وزن ہوگا؟ نہیں ہوگا ،نبیوں کے اَعمال کا وزن نہیں ہوگا اِسی طرح جو اللہ کے ایسے بندے ہوں گے نبیوں کے علاوہ جن کی نیکیاں اِتنی ہوں گی یا اللہ ہی نے اُن کی بُرائیاں بھی نیکیوں سے بدل دی ہوں گی جو ایسے بندے ہوں گے اُن کے اعمال کا بھی وزن نہیں ہوگا۔ 
اِسی طرح فرعون، شداد، نمرود اَور ہامان اَور اِسی کے قبیلے کے لوگوں کا بھی نہیں ہوگا جیسے دجال کا ابوجہل کا  فَلا نُقِیْمُ لَھُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَزْنًا  ہم ترازو ہی نہیں لگائیں گے ضرورت ہی نہیں کہ وزن کیا جائے۔ اللہ کی نظر میں اتنی گھٹیا سوسائٹی کا اِنسان ہوگا دُنیا میں بہت اعلیٰ سوسائٹی کا سمجھتا تھا سمجھتا رہا اَور اِن کو حقیر سمجھتا تھا لیکن اللہ کے یہاں یہ لوگ جو ہیں بہت وزن رکھتے ہیں بہت اعلیٰ سوسائٹی کے لوگ ہیں اِس لیے آپ جس راستے میں نکلے ہیں پوری توجہ اور اِنہماک کے ساتھ اِس سے وابستہ رہیںاَور کامل اِخلاص کے ساتھ لگے رہیں تو جو رَاہیں بند ہیں مستقبل کی آپ کو سمجھ میں نہیں آرہیں ،اپنا مستقبل آپ کو کسی وقت تاریک نظر آتا ہوگا سوچتے ہوں گے کہ کیا کروں گا کیا نہیں؟اللہ تعالیٰ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایسے کھولے گا جہاں سے آپ کو گمان بھی نہیں ہوگا ایسی راہیں کھلیں گی آپ کے لیے، ایسی دستگیری ہوگی آپ کی اللہ کی طرف سے ، مدد اور نصرت ہوگی انشاء اللہ۔ 
اَور اگر ایمان پر خاتمہ نصیب ہوگیا تو پھر تو کیا ہی بات ہے وہ لمحہ تو ایسا اچھا ہوگا کہ اُس سے زیادہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 5 1
5 اِن حضرات کو مطلع کرنے کا فائدہ : 6 4
6 اُستاد کی اہمیت ،بے فیض رہنے کی ایک وجہ 6 4
7 شیعہ حافظ ِقرآن نہیں ہو پاتے ،ایک لطیف وجہ 7 4
8 جھوٹے نبی کی عمر ایک سو چالیس برس سے زائد تھی 7 4
9 سوائے ''مرزا'' کے جھوٹے نبیوں کا معاملہ زیادہ دیر نہیں چلا 7 4
10 جھوٹے نبی کے خلاف حضرت ابوبکر کا جہاد کرنا 8 4
11 چھ سو اَہم صحابہ کرام شہید ہوئے 8 4
12 فرض ِمنصبی ، حضرت 10 4
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 14 1
15 پہلامقدمہ : 15 14
16 صلاحِ خواتین 17 1
17 حقوق کا بیان 17 16
18 ماں باپ کے حقوق : 17 16
19 تنبیہ : 17 16
21 سوتیلی ماں کے حقوق : 18 16
22 بہن بھائی کے حقوق : 18 16
23 عورت کے ذ مّہ شوہر کے حقوق : 18 16
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
25 فضائل و مناقب : 19 24
26 بقیہ : حقوق کا بیان 21 16
27 اِفتتاحی بیان 22 1
28 دین پورا کب ہوتا ہے؟ 33 1
29 گلدستہ ٔ اَحادیث 42 1
31 چار اَشخاص جو حضور علیہ السلام کے زمانہ میں حافظ ِ قرآن تھے 42 29
32 چار اَفرادجن سے علم حاصل کرنے کی حضرت معاذ نے وصیت فرمائی : 42 29
33 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 46 1
34 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 46 33
35 قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : 46 33
36 تشریح : 47 33
37 ایک روایت میں ہے 48 33
38 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 49 33
39 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 52 33
40 تکبیر تشریق کی حکمت : 54 33
41 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 54 33
42 حج کے فضائل : 55 33
43 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 55 33
44 حج کی استطاعت کا مطلب : 57 42
45 قربانی کے فضائل : 58 42
46 دینی مسائل 60 1
47 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 46
48 ۔ طلاق ِ صریح : 60 46
49 وفیات 62 1
50 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter