ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2008 |
اكستان |
|
شق القمر(LUNAR FISSURE ) ( جناب سیداورنگزیب شاہ صاحب ،ہری پور ) ایک مصری جیالوجسٹ ڈاکٹرذخلول النجارکے ساتھ ایک ٹی وی اِنٹرویومیں میزبان نے سورة القمرکی پہلی آیت کے بارے میں سوال کیاکہ اِس آیت میں کوئی حیرت انگیزسائنسی حقائق ہیں۔ اُنہوں نے جواب دیاکہ وہ اس آیت کے متعلق ایک واقعہ بتاناچاہیں گے۔ وہ یہ کہ اُنہوں نے ایک بارمغربی برطانیہ کی کارڈف یونیورسٹی میں ایک لیکچردیاحاضرین میں مسلمان اورغیرمسلم دونوں موجودتھے۔ قرآن میں موجودسائنسی حقائق پرڈائلاگ چل رہاتھا۔ اِتنے میں ایک مسلمان نوجوان کھڑاہوااوراُس نے سوال کیا۔ سرکیاآپ اللہ تعالیٰ کی اِس بات پرجو قرآن میں موجودہے اِقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ سائنسی حقائق کی طرف کوئی اِشارہ محسوس کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ذخلول النجارنے کہا ''نہیں ''کیونکہ سائنسی ڈسکورِیزکوسائنس ہی کے ذریعے سمجھاجاسکتاہے جبکہ معجزہ ایک سپرنیچرل چیزہے جس کوعام واقعات کی طرح نہیں سمجھاجاسکتا۔ واقعی معجزات صرف اُن لوگوں کے لیے حق کی گواہی کی طرح ہیں جنہوں نے اُن کووہیں پردیکھاہواگراُس واقعہ کاذکرقرآن وسنت میں نہ ہوتاتوہم جدیدمسلمان کبھی بھی اِس پرایمان نہ لاتے۔ پھرڈاکٹر ذخلول النجارنے چاندکے شق ( LUNAR FISSURE ) ہونے کاواقعہ سنایاجس طرح اُس کاذکرسنت کی کتابوں میں ملتاہے یعنی احادیث کی روشنی میں سنایا۔ ایک برطانوی مسلمان جس نے اپنانام داؤدموسیٰ پٹکاف بتایاجوایک برٹش اِسلامی پارٹی کاسربراہ تھا۔ بولاکہ اگر آپ اجازت دیں تومیں اِس معاملے میں کچھ کہہ سکتاہوں۔ ڈاکٹرنجارنے کہاکہ '' ضر ور ' '۔ اُس نے کہاکہ اِسلام لانے سے قبل جب میں مختلف اَدیان کامطالعہ کررہاتھا توایک مسلمان طالب علم نے قرآن کے ترجمے کاایک نسخہ دیا۔ میں نے اُس کاشکریہ اداکیااوراُس کوگھرلے گیا۔ پہلی سورة جومیں نے پڑھی وہ سورة القمر کی یہی آیت تھی۔ میں نے خودسے پوچھاکہ کیایہ بات صحیح ہوسکتی ہے کہ چاندشق ہو کر دوبارہ جڑگیاہو،وہ کونسی قوت ہے جویہ کرسکتی ہے؟اُس نے کہاکہ اِس آیت کی وجہ سے میں مزید پڑھنے سے رُک گیاکہ یہ کس قسم کی کتاب ہے جواِس طرح کی باتیںکر تی ہے چانددوٹکڑے ہوگیا اورپھرجڑگیا۔ میں نے قرآن