ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2008 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،مدرس جامعہ مدنیہ لاہور ) دُنیا چار قسم کے لوگوں کے لیے ہے : عَنْ اَبِیْ کَبْشَةَ الْاَنْمَارِیِّ اَنَّہ سَمِعَ رَسُوْلَ اللّٰہِ َۖ ، یَقُوْلُ ثَلٰث اُقْسِمُ عَلَیْھِنَّ، وَاُحَدِّثُکُمْ حَدِیْثًا فَاحْفَظُوْہُ فَاَمَّا الَّذِیْ اُقْسِمَ عَلَیْھِنَّ فَاِنَّہ مَانَقَصَ مَالُ عَبْدٍ مِّنْ صَدَقَةٍ، وَلَاظُلِمَ عَبْد مَظْلِمَةً صَبَرَ عَلَیْھَا اِلَّا زَادَہُ اللّٰہُ بِھَا عِزًّا، وَلَافَتَحَ عَبْد بَابَ مَسْئَلَةٍ اِلَّا فَتَحَ اللّٰہُ عَلَیْہِ بَابَ فَقْرٍ، وَاَمَّا الَّذِیْ اُحَدِّثُکُمْ فَاحْفَظُوْہُ فَقَالَ اِنَّمَا الدُّنْیَا لِاَرْبَعَةِ نَفَرٍ، عَبْد رَزَقَہُ اللّٰہُ مَالًا وَعِلْمًا فَھُوَ یَتَّقِیْ فِیْہِ رَبَّہ وَیَصِلُ رَحِمَہ وَیَعْمَلُ لِلّٰہِ فِیْہِ بِحَقِّہ فَھٰذَا بِاَفْضَلِ الْمَنَازِلِ، وَعَبْد رَزَقَہُ اللّٰہُ عِلْمًا وَلَمْ یَرْزُقْہُ مَالًا فَھُوَ صَادِقُ النِّیَّةِ یَقُوْلُ لَوْ اَنَّ لِیْ مَالًا لَعَمِلْتُ بِعَمَلِ فُلَانٍ فَاَجْرُھُمَا سَوَائ، وَعَبْد رَزَقَہُ اللّٰہُ مَالًا وَلَمْ یَرْزُقْہُ عِلْمًا فَھُوَ یَتَخَبَّطُ فِیْ مَالِہ بِغَیْرِ عِلْمٍ لَّایَتَّقِیْ فِیْہِ رَبَّہ وَلَایَصِلُ فِیْہِ رَحِمَہ وَلَایَعْمَلُ فِیْہِ بِحَقٍّ فَھٰذَا بِاَخْبَثِ الْمَنَازِلِ، وَعَبْد لَمْ یَرْزُقْہُ اللّٰہُ مَالًا وَلَاعِلْمًا فَھُوَ یَقُوْلُ لَوْ اَنَّ لِیْ مَالًا لَعَمِلْتُ فِیْہِ بِعَمَلِ فُلَانٍ فَھُوَ نِیَّتُہ وَوِزْرُھُمَا سَوَائ۔(ترمذی بحوالہ مشکٰوة ص ٤٥١) حضرت ابوکبشہ انماری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنہوں نے رسول اللہ ۖ کو سنا آپ فرمارہے تھے کہ تین باتیں ایسی ہیں جن( کے حق وسچ ہونے ) پر میں قسم کھا سکتا ہوں، اور میں تم سے ایک بات کہتا ہوں اُسے یاد رکھنا، رہیں وہ باتیں جن(کے حق وسچ ہونے) پر میں قسم کھا سکتا ہوں وہ یہ ہیں کہ (1 ) کسی بھی بندہ کا مال صدقہ وخیرات کرنے سے کم نہیں ہوتا (2)اور جس بندہ پر ظلم کیا جائے اور وہ بندہ اُس ظلم وزیادتی پر صبر کرے تو